آرتھرچیپرفیلڈ
چیپر فیلڈ 1934ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 17 نومبر 1905 ایش فیلڈ، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 27 جولائی 1987 رائڈ، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا | (عمر 81 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 151) | 8 جون 1934 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 24 جون 1938 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 10 جنوری 2020 |
آرتھر گورڈن چیپر فیلڈ (پیدائش:17 نومبر 1905ءایش فیلڈ، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز)|وفات: 29 جولائی 1987ء رائڈ، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز، ) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1934ء اور 1938ء کے درمیان 14 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ وہ اپنے ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو پر 99 رنز بنانے والے صرف تین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں[1] چیپرفیلڈ خاندان کا سب سے بڑا بیٹا تھا اور خاص طور پر دی انٹرینس، نیو ساؤتھ ویلز میں مقامی ٹینس اور کرکٹ میں ایک عظیم کھلاڑی تھا۔ انھوں نے 1931/32ء میں ویونگ میں ڈان بریڈمین الیون کے خلاف 25 سال سے کم عمر کے کمبائنڈ گوسفورڈ اور ویونگ کی نمائندگی کی۔ آرتھر نے 1927/28ء سے 1936/37ء تک سڈنی فرسٹ گریڈ مقابلہ میں مغربی مضافاتی علاقے ڈی سی سی کے لیے اور 1937/38ء سے 1944/45ء تک شمالی اضلاع کے لیے کھیلا۔ صرف تین فرسٹ کلاس میچوں کے بعد، 1934ء کی آسٹریلوی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے لیے ان کا انتخاب حیران کن تھا۔ آرتھر کی عمر اس وقت 28 سال تھی، لیکن جارڈائن کی 1932/33ء ایم سی سی کی جانب سے نیو کیسل میں شمالی اضلاع کے لیے 152 نے ان کی اہلیت کا نوٹس دیا تھا۔ نیو ساؤتھ ویلز کے لیے اپنے ریاستی ڈیبیو پر کوئنز لینڈ کے خلاف 84 رنز کے ساتھ، اس نے پہلے سے بنائے گئے اچھے تاثر کو آگے بڑھایا۔ انگلینڈ میں، انھوں نے بہترین صحت سے لطف اندوز نہیں کیا، لیکن اچھا دفاع ظاہر کرتے ہوئے 40.86 کی اوسط سے 899 رنز کے ساتھ دورہ مکمل کیا اور ضرورت پڑنے پر سخت مارا اور اچھی رفتار سے سکور کیا۔ وہ ایک عمدہ سلپ فیلڈ مین اور ٹانگ بریک کا کارآمد باؤلر تھا[2]
ٹیسٹ کیریئر
[ترمیم]انھوں نے 1934ء کی سیریز میں ٹرینٹ برج، ناٹنگھم میں پہلے ٹیسٹ میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا، جہاں دوسرے دن لنچ تک 99 تک پہنچ گئے، وہ بعد میں تیسری گیند پر بغیر کسی اضافے کے آؤٹ ہو گئے، فارنس کی گیند پر ایمز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ وہ اپنے پہلے ٹیسٹ میں 99 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے۔ انھوں نے بقیہ چار ٹیسٹ کھیلے۔ انھوں نے 1935/36ء میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا جہاں انھوں نے ڈربن میں اپنی واحد ٹیسٹ سنچری 109 بنائی۔انھوں نے 1936/37ء میں جب آسٹریلیا کا دورہ کیا تو اس نے انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ کھیلے اور انھیں 1938ء میں دورہ انگلینڈ کے لیے آسٹریلوی ٹیم میں منتخب کیا گیا جہاں ان کا واحد اور آخری ٹیسٹ لارڈز میں دوسرا ٹیسٹ تھا۔ 1938ء کے اس دورے کے دوران، آرتھر زیادہ وقت بیمار رہے، اپینڈیسائٹس کے لیے ان کا آپریشن کیا گیا اور وہ زیادہ تر میچز سے محروم رہے۔انھوں نے 14 ٹیسٹ، 20 اننگز کھیلی، 32.47 کی اوسط سے 552 رنز بنائے۔ اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں اس نے 96 میچ کھیلے، ایسیکس کے خلاف 175 کے ٹاپ سکور کے ساتھ 38.34 کی اوسط سے 4295 رنز بنائے۔انھوں نے 39.72 کی اوسط سے 2582 رنز کے عوض 65 وکٹیں حاصل کیں اور 1935/36ء میں سڈنی میں مہمان ایم سی سی ٹیم کے خلاف آسٹریلیائی الیون کے درمیان میچ کی پہلی اننگز میں 66/8 رہی۔ آرتھر چیپر فیلڈ ویونگ شائر کے واحد کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ دی اینٹرینس، نیو ساؤتھ ویلز میں آرتھر چیپر فیلڈ کے اعزاز میں ایک تختی لگی ہوئی ہے۔
انتقال
[ترمیم]آرتھر گورڈن چیپر فیلڈ 29 جولائی 1987ء کو رائڈ، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز کے مقام پر 81 سال 254 دن کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ [3]