آزاد (جرائد)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

برصغیر پاک و ہند کے مختلف شہروں سے مختلف ادوار میں شائع ہونے والے اخبارات، رسائل، روزنامے، ماہنامے اور ہفت روزے جن کا نام “ آزاد “ رہا ہے۔

ماہنامہ آزاد لاہور[ترمیم]

یہ ماہنامہ لاہور سے سے بشن سہائے آزاد کی ادارت میں نکلتا تھا۔ زیادہ تر رنگ سیاسی تھا۔ 1907ء میں کانگریس نمبر نکالا گیا تھا۔ لالہ لاجپت رائے کا افسانہ “ برہما “ اس میں بالاقساط چھپنے لگاتھا۔ اس رسالے کو یہ بھی امتیاز حاصل تھا کہ اس کے بعض مضامین کے تراجم امریکا کے اخبارات میں چھپے تھے۔

ہفت روزه آزاد کانپور[ترمیم]

کانپور سے بیسویں صدی کے آغاز ہی میں مسٹر ایس ایس نگم کی ادارت میں شائع ہوا۔ 1913 سے اس میں بہت تبدیلیاں ہوئیں۔ حجم 16 سے 20 صفحات تک بڑھ گیا۔ نوعیت مضامین کے لحاظ سے بھی اس میں ترقی ہوئی۔ مثلاً جنوری 1913 ء کے پرچ “ مسلم خیالات میں اہم تبدیلی “کے زیرعنوان ایک دلچسپ ادارتی نوٹ کے علاوہ کانگریس ، محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس ، مسلم لیگ ، سوشل کانفرنس ، کھتری کانفرنس وغیرہ کے حالات شائع ہوئے۔

روزنامہ آزاد کلکتہ ، ڈھاکہ[ترمیم]

بنگلہ دیش ( سابقہ مشرقی پاکستان ) کا سب سے پرانا بنگالی زبان میں شائع ہونے والا اخبار1936 سے مولانا محمد اکرم کی ادارت میں کلکتہ سے شائع ہونا شروع ہوا۔اس اخبار نے مسلم لیگ اور تحریک پاکستان کی اعانت میں بہت سی خدمات سر انجام دیں ۔ پاکستان بننے کے بعد ڈھاکہ سے شائع ہونے لگا۔

روزنامہ آزاد مجلس احرار اسلام[ترمیم]

مجلس احرار اسلام لاہور نے قیام پاکستان بعد لاہور سے جاری کیا۔ شورش کاشمیری کچھ عرصہ اس کے مدیر ہے۔ 1953 میں اس اخبار کو تحریک ختم نبوت کے سلسلے میں عوام کو اشتعال دلانے کے الزام میں ایک سال کے لیے بند کردیاگیا تھا۔ بعد ازان شیخ حسام الدین اس کے مدیر مقرر ہوئے۔

روزنامه آزاد لاہور[ترمیم]

1970 سے آزاد نام کا ایک اخبار لاہور سے نکلنا شروع ہوا اور باقاعدگی سے چلتا رہا۔ اس کے اولین مدیران مشہور اور تجربہ کار صحافی حمید اختر اور عبداللہ ملک تھے۔

حوالہ جات[ترمیم]

1۔ شاہکار معلومات انسائیکلو پیڈیا، صفحہ نمبر 466-467، جلد نمبر 15- از سید قاسم محمود