انٹرنیشنل بار ایسوسی ایشن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

انٹرنیشنل بار ایسوسی ایشن (آئی بی اے) ، جو 1947 ءمیں قائم ہوئی، بین الاقوامی قانونی پیشہ ور افراد، بار ایسوسی ایشنز اور لا سوسائٹیوں کی ایک بار ایسوسی ایشن ہے۔ 2018ء میں آئی بی اے کی رکنیت 80,000 سے زیادہ انفرادی وکلا اور 190 بار ایسوسی ایشنز اور لا سوسائٹیوں کی تھی۔ [1] اس کا عالمی صدر دفتر لندن، انگلینڈ میں واقع ہے اور اس کے علاقائی دفاتر واشنگٹن، ڈی سی، ریاستہائے متحدہ، سیول جنوبی کوریا اور ساؤ پالو برازیل میں ہیں۔ [2]

تاریخ[ترمیم]

34 قومی بار ایسوسی ایشنوں کے نمائندے 17 فروری 1947 ءکو نیویارک شہر، نیویارک میں آئی بی اے بنانے کے لیے جمع ہوئے۔ پہلی دو دہائیوں کے لیے ابتدائی رکنیت بار ایسوسی ایشنز اور لا سوسائٹیوں تک محدود تھی، لیکن 1970ء میں، آئی بی اے کی رکنیت انفرادی وکلا کے لیے کھول دی گئی۔ قانونی پیشے کے اراکین بشمول بیرسٹر ایڈوکیٹ، سالیسیٹر، عدلیہ کے اراکین، اندرونی وکلاء سرکاری وکلا، ماہرین تعلیم اور قانون کے طلبہ آئی بی اے کی رکنیت پر مشتمل ہیں۔ [3][4]

بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعلقات[ترمیم]

آئی بی اے نے 1947ء سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے سامنے خصوصی مشاورتی حیثیت حاصل کی ہے۔ [5] 9 اکتوبر 2012 ءکو، آئی بی اے نے اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ [6] آئی بی اے نے او ای سی ڈی اور اقوام متحدہ کا دفتر برائے منشیات اور جرائم (UNODC) کے ساتھ قانونی پیشے کے لیے اینٹی کرپشن اسٹریٹجی میں بھی شراکت کی ہے، جو وکلا کے لیے ایک اینٹی کرپشن پہل ہے۔ [7][8] آئی بی اے نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس (آئی ایف اے سی) اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف ایمپلائرز (آئی او ای) کے ساتھ بھی شراکت داری کی ہے۔ [9][10]

2020ء میں، آئی بی اے نے خواتین کے خلاف تشدد، اس کی وجوہات اور نتائج سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ کو ایک عرض دائر کیا، جس کا مقصد عصمت دری پر اپنی رپورٹ کو خواتین کے خلاف سنگین اور منظم انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور صنفی بنیاد پر تشدد کے طور پر آگاہ کرنا تھا۔ [11] اس پیش کش میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو عصمت دری کو مجرم بنانے اور مقدمہ چلانے کی ذمہ داری کی روشنی میں 20 سفارشات شامل تھیں، جن میں عصمت دری کو جنگی جرم یا انسانیت کے خلاف جرائم کے طور پر مجرم بنانا شامل ہے، جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم قانون کی توثیق بھی شامل ہے۔ [1][11]

فروری 2023ء میں، آئی بی اے نے "یوکرین، جو ایک خود مختار ملک ہے، پر غیر قانونی حملے" کی مذمت کا اعادہ کیا اور حملہ آور کو اس کے جنگی جرائم کا جوابدہ ٹھہرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آئی بی اے اور یوکرین کے پراسیکیوٹر جنرل نے جنگی جرائم اور جارحیت کے جرم سمیت دیگر بین الاقوامی جرائم کے لیے جوابدہانہ کو یقینی بنانے کے لیے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ [12]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "IBA - About the IBA"۔ ibanet.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019 
  2. "IBA - Contact us"۔ ibanet.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019 
  3. "International Respect"۔ Global Legal Post۔ 15 October 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2013 
  4. "Changing Perceptions"۔ Global Legal Post۔ 16 January 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2013 
  5. "List of non-governmental organizations in consultative status with the Economic and Social Council as of 18 September 2008" (PDF)۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2013 
  6. "IBA extends economic diplomatic collaboration"۔ Global Legal Post۔ 11 October 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2013 
  7. "The Fight against Foreign Bribery: New Laws, New Challenges, New Trends"۔ OECD۔ 24 June 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2013 
  8. "IBA and OECD help anti-graft fight"۔ Commercial Dispute Resolution۔ 12 November 2012۔ 25 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2013 
  9. "News Details - IFAC and IBA sign anti-corruption mandate"۔ theaccountant-online.com۔ 12 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019 
  10. "New IBA GEI and IOE report aims to provide business with enhanced guidance on ILO International Labour Standards"۔ IOE - International Organisation of Employers (بزبان انگریزی)۔ 7 December 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019 
  11. ^ ا ب "IBAHRI makes recommendations on the criminalisation and prosecution of rape to UN Special Rapporteur"۔ www.ibanet.org 
  12. "Ukraine one year on: IBA reiterates condemnation of Russia's invasion and looks ahead"۔ www.ibanet.org