ایرانی جوہری منصوبہ پر جامع معاہدہ
Appearance
ایران کے جوہری پروگرام پر جامع معاہدہ Joint Comprehensive Plan of Action | |
---|---|
The signatories announcing the agreement. | |
تاریخ | 14 جولائی 2015 |
مقام | ویانا |
دستخط کنندگان | ایران، P5+1، یورپی اتحاد |
مقصد | Nuclear non-proliferation |
ایران کے جوہری پروگرام پر جامع معاہدہ جو ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات کے سلسلہ کا ایک موضوع ہے۔ یہ مذاکرات ایران جرمنی، فرانس، امریکا روس چين برطانیہ اور P5+1 ممالک کے درمیان چل رہے تھے۔ 17 جنوری 2016ء کو پاکستانی وقت کے مطابق تقریبا 2 بج کر 20 منٹ پرصدر یورپی اتحاد اور ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے مشترکہ پریس کانفرس کی جس میں یورپی اتحاد نے ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا اعلان کیا۔[1]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ http://www.ksat.com/news/us-and-european-union-lift-economic-sanctions-on-iran%7B%7Bمردہ%7B%7Bمردہ[مردہ ربط] ربط|date=July 2021 |bot=InternetArchiveBot}} ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot}}
لوا خطا ماڈیول:Navbox_with_columns میں 228 سطر پر: bad argument #1 to 'inArray' (table expected, got nil)۔
زمرہ جات:
- 2015 میں آسٹریا
- 2015 میں ایران
- 2015ء کی دستاویزیں
- 2015ء کے نزاعات
- 2015ء میں بین الاقوامی تعلقات
- 2016ء کے نزاعات
- اقرارنامہ
- ایران-یورپی اتحاد تعلقات
- ایران برطانیہ تعلقات
- ایران چین تعلقات
- ایران روس تعلقات
- ایران ریاستہائے متحدہ تعلقات
- ایران سلطنت عمان تعلقات
- ایران کی سیاست
- ایران کے خارجہ تعلقات
- ایران کے معاہدے
- ایران میں 2016ء
- جرمنی کے معاہدے
- جوہری ہتھیاروں کی حکمت عملی
- چین کے خارجہ تعلقات
- چین کے معاہدے
- روس کے معاہدے
- روس یورپی اتحاد تعلقات
- ریاستہائے متحدہ کے معاہدے
- ریاستہائے متحدہ یورپی اتحاد تعلقات
- سلطنت عمان ریاستہائے متحدہ تعلقات
- فرانس کے معاہدے
- مشرق وسطی میں امن کے اثرات
- مملکت متحدہ ریاستہائے متحدہ تعلقات
- مملکت متحدہ کے معاہدے
- ویانا میں 2010ء کی دہائی
- ویانا میں اکیسویں صدی
- فرانس ایران تعلقات
- جرمنی ایران تعلقات
- چین ریاستہائے متحدہ تعلقات
- جرمنی ریاستہائے متحدہ تعلقات
- فرانس ریاستہائے متحدہ تعلقات
- روس ریاستہائے متحدہ تعلقات
- بارک اوباما کی صدارت