تاسف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جان گرین لیف ویٹیئر کی تصوراتی ہیروئن ماؤڈ مولر فاصلے پر دیکھتے ہوئے اپنی بے عملی پر تاسف کرتی ہے اور سوچتی ہے کہ کیا ہو سکتا تھا۔


تاسف (انگریزی: Regret) ایک ایسا جذبہ ہے جس میں ایک شخص یہ جذبہ لاتا ہے کہ کاش وہ ماضی میں اپنا فیصلہ کچھ اور کرتا کیوں کہ اس فیصلے کے نتائج مناسب ثابت نہیں ہوئے۔

تاسف امکانی موقع سے مربوط ہے۔ اس کی شدت فیصلے کے بعد بدلتی رہتی ہے۔ یہ کسی عمل اور بے عملی سے مربوط ہے۔ یہ کسی عمر میں خود پر قابو سے تعلق رکھتا ہے۔ تاسف کے ساتھ خود پر ملامت کا جو جذبہ ابھر سکتا ہے، وہ یا یو کسی درستی کی کار روائی کا محرک ہو سکتا ہے یا / اور یہ حالات سے ہم آہنگ ہونے میں معاون ہو سکتا ہے۔

مغربی دنیا میں بالغوں میں اپنے تعلیمی انتخابات کو لے کر سب سے زیادہ تاسفات پائے گئے ہیں۔ [1] جب کہ مشرقی دنیا میں شریک حیات کے انتخاب کے بارے کافی تاسفات کے جذبات دیکھے گئے ہیں، خاص طور پر اس وجہ سے کہ یہاں پر مغربی دنیا کے مقابلے طلاق کی شرحیں کم پائی گئی ہیں۔

تاسفات کسی عمر کے پڑاؤ میں کوئی شخص اپنے سابقہ فیصلے پر، عمل پر یا بے عملی پر کر سکتا ہے۔


مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. N.J. Roese (2005)۔ "What We Regret Most...and Why"۔ Personality & Social Psychology Bulletin۔ 31 (9): 1273–85۔ PMC 2394712Freely accessible۔ PMID 16055646۔ doi:10.1177/0146167205274693