تبادلۂ خیال:انجینویٹی (ہیلی کاپٹر)

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ناسا کے ہیلی کاپٹر کی مریخ کی فضا میں پہلی کامیاب پرواز[ترمیم]

ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی اپریل 19، 2021 ناسا کے ہیلی کاپٹر انجینویٹی (Ingenuity ) نے مریخ پر اپنی پہلی پرواز مکمل کر لی ہے- انسانیت کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ زمین کے علاوہ کسی اور فلکی جسم پر انسان کی بنائی ہوئی مشین نے پرواز (یعنی ہوا میں اڑنے کی کامیاب کوشش) کی ہے- اس سے پہلے چاند، مریخ، اور دوسرے سیاروں (اور سیاروں کے چاندوں) پر پرواز راکٹس سے ہی ہوتی رہی ہے- یہ ہیلی کاپٹر پرسیویئرنس روور کے ساتھ مریخ پر بھیجا گیا تھا اور اس کا مقصد سائنسی تحقیق نہیں بلکہ صرف یہ دیکھنا ہے کہ مریخ پر ہیلی کاپٹر کام کر سکتا ہے یا نہیں- ہمیں مریخ کے کرہ ہوائی سے متعلق زیادہ معلومات نہیں ہیں اس لیے اس فلائٹ سے پہلے ہمیں یہ علم نہیں تھا کہ مریخ پر ہیلی کاپٹر کیسے کام کرے گا- پرسیویئرنس روور کے اترنے کے بعد اس روور کے سینسرز نے جو انفارمیشن زمین پر بھیجی اس سے انجینویٹی کے ڈیزائنرز کو اندازہ ہوا کہ انجینویٹی ہیلی کاپٹر کی سافٹ وئیر میں تبدیلی کی ضرورت ہے- چنانچہ پچھلے چند دنوں میں انجینویٹی کے کنٹرول کمپیوٹرز میں نئی سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کی گئی اور اس کے بعد اسے مریخ کی سطح پر ہی (یعنی بغیر اڑائے) ٹیسٹ کیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انجینویٹی کے تمام سینسرز اور کنٹرول درست کام کر رہے ہیں- اتوار تک اس کے تمام ٹیسٹس مکمل ہو چکے تھے چنانچہ سوموار کو اس کی پہلی پرواز کی اجازت دی گئی- یہ پرواز پاکستان کے وقت کے مطابق سوموار کی دوپہر ساڑھے بارہ بچے ہوئی جب انجینویٹی مریخ کی فضا میں بلند ہوا- یہ پرواز صرف 60 سیکنڈ تک کی تھی اور اس میں انجینویٹی مریخ کی فضا سے صرف 10 فٹ کی بلندی تک گیا اور اس کے بعد بحفاظت مریخ کی سطح پر واپس آ گیا دلچسپ بات یہ ہے کہ زمینی عملے کو اس کامیاب پرواز کی اطلاع تین گھنٹے بعد موصول ہوئی جب پرسیویئرنس روور کا زمین سے ہائی سپیڈ لنک بحال ہوا- اس روور کا زمین سے مستقل رابطہ سلو سپیڈ لنک سے ہوتا ہے جس سے بہت سا ڈیٹا بھیجنا ممکن نہیں ہوتا- لیکن جب ناسا کا ایک اور خلائی جہاز Mars Reconnaissance Orbiter (جو مریخ کے گرد مدار میں گھوم رہا ہے) پرسیویئرنس کے اوپر سے گذرتا ہے تو روور کا ڈیٹا ہائی سپیڈ لنک کے ذریعے اس آربٹر کی سٹوریج میں منتقل کر دیا جاتا ہے جہاں سے یہ ڈیٹا زمینی سٹیشن کو بھیجا جاتا ہے- چنانچہ اس پرواز کے تین گھنٹے بعد جب یہ آربٹر پرسیویئرنس کی اوپر سے گذرا تو زمینی سٹیشن کو یہ ڈیٹا موصول ہوا جس سے زمینی سٹیشن کو یہ معلوم ہوا کہ یہ پرواز کامیابی سے مکمل کر لی گئی ہے اب اس ہیلی کاپٹر کی تین مزید پروازیں پلان کی جا رہی ہیں جن میں یہ ہیلی کاپٹر پرسیویئرنس سے 160 فٹ کی دوری تک پرواز کرے گا اور پھر واپس آئے گا- ان پروازوں سے ناسا کے انجینیرز کو اگلے مشنز کے لیے بڑا ہیلی کاپٹر ڈیزائن کرنے میں مدد ملے گی- اس بڑے ہیلی کاپٹر سے مریخ کے دور دراز کے علاقوں سے ڈیٹا اکٹھا کرنا آسان ہو جائے گا --امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:03، 19 اپریل 2021ء (م ع و)