تبادلۂ خیال:سگریٹ

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سگریٹ کی تاریخ۔۔۔🚬[ترمیم]

یہ 1880ء کی بات ہے, جب ”جیمز بکانن ڈیوک“ نے چوبیس سال کی عمر میں ہاتھ سے سگریٹ بنانا شروع کیا۔ اس وقت یہ بہت وسیع کاروبار نہیں تھا۔ ”شمالی كیرولائنا“ کے شہر ” ڈرہم “ میں کچھ لوگوں نے مل کر ’ڈیوک آف ڈرہم‘ کے نام سے سگریٹ بنانے کی شروعات کی جس کے دونوں کونوں کو موڑ کر بند کیا جاتا تھا۔ دو سال بعد ”ڈیوک“ نے ”جیمز بونسیک“ نامی نوجوان مكینک کے ساتھ کام کرنا شروع کیا, جس کا کہنا تھا کہ وہ مشین سے سگریٹ بنا سکتا ہے۔ پہلے ڈیوک کے کارخانے میں ایک شفٹ میں ہاتھ سے تقریباً 200 سگریٹ بناٸے جاتے تھے, اور اب اس نئی مشین سے ایک دن میں ایک لاکھ بیس ہزار سگریٹ تیار ہونے لگ گٸے تھے, جبکہ اس وقت امریکہ میں صرف 24000 سگریٹ کی ہی کھپت ہوتی تھی۔ اب مسئلہ یہ تھا کہ سگریٹ کی پیداوار زیادہ تھی اور فروخت بہت کم۔ اس لیے ڈیوک نے اشتہارات اور مارکیٹنگ کا سہارا لے کر گھڑ دوڑ کو سپانسر کرنا, مقابلۂ حسن میں مفت سگریٹ تقسیم کرنا, اور جرائد میں اشتہار دینا شروع کردیا۔ 1889ء میں سگریٹ کی مارکیٹنگ پر انہوں نے ”آٹھ لاکھ ڈالر“ خرچ کیے, جو آج تقریباً ”دو کروڑ پچاس لاکھ ڈالر“ کے برابر ہیں۔ امریکہ میں پاؤں جمانے کے بعد ”جیمز ڈیوک“ نے برطانیہ کا رخ کیا۔ 1902ء میں انہوں نے برطانیہ کی ”امپيريل ٹوبیكو کمپنی“ کے ساتھ مل کر ”برٹش امریکن ٹوبیكو“ نامی کمپنی قائم کی۔ دنیا بھر میں آج بھی سگریٹ نوشی تیزی سے بڑھ رہی ہے, اور ترقی پذیر ممالک میں سگریٹ کی طلب میں ہر سال 3.4 فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے۔ شائد یہ بات کم لوگوں کو معلوم ہوگی کہ 1930ء تک سگریٹ بطور دوا استعمال ہوتا تھا۔ پھیپھڑے کے کینسر اور سگریٹ پینے کے درمیان تعلق کا پتہ 1930ء کی دہائی تک نہیں چلا تھا, جبکہ ”جیمز ڈیوک“ کی موت 1925ء میں ہوئی تھی۔ یہاں تک کہ اس وقت سگریٹ کو صحت کے لیے فائدہ مند بتا کر تشہیر کی جاتی تھی۔ 1906ء تک سگریٹ, ادویات کے انسائیكلوپيڈيا میں شامل ہوا کرتی تھی۔

سگریٹ اس وقت دنیا بھر میں شاید سب سے زیادہ بدنام مصنوعات میں سے ایک ہے۔ 2000ء تک کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا میں پھیپھڑوں کے کینسر سے ہر سال تقریباً ”دس لاکھ“ افراد ہلاک ہو رہے تھے, اور ان میں سے تقریباً ”پچاسی فیصد“ لوگوں میں اس کینسر کی وجہ صرف تمباکونوشی تھی۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:53، 16 اگست 2020ء (م ع و)