تماضر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حضرت تماضر رحمہ اللہ علیھا
معلومات شخصیت

حضرت تماضر رحمہ اللہ علیھا اہل کتاب تابعی تھی۔

نام ونسب[ترمیم]

تماضر نام تھا، حضرت اصبغ (ان کا تذکرہ اوپر آچکا ہے) تابعی کی جودومۃ الجندل کے حکمران اور مذہباً عیسائی تھے، صاحبزادی تھیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کوتماضر کے قبیلہ میں تبلیغ اسلام کے لیے بھیجا تھا، اس قبیلہ میں سب سے پہلے تماضر کے والد اصبغ رضی اللہ عنہ مشرف بہ اسلام ہوئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مشورہ سے انھوں نے حضرت عبد الرحمن رضی اللہ عنہ سے تماضر کا نکاح کر دیا، حضرت عبد الرحمن رضی اللہ عنہ کچھ دن دومۃ الجندل ہی میں رہے؛ پھروہاں سے اپنی بیوی تماضر کے ساتھ مدینہ چلے آئے۔ تماضر ان کے عقد نکاح میں آخروقت تک رہیں؛ لیکن مرض الموت میں میاں بیوی میں کچھ شکررنجی ہو گئی جس کی وجہ سے حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے انھیں اپنے حبالۂ عقد سے آزاد کر دیا، ان کی وفات کے بعد انھوں نے حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے شادی کرلی؛ لیکن تھوڑے ہی دنوں کے بعد ان سے بھی جدائی ہو گئی، عہدِ صدیقی اور عہدِ فاروقی میں توکہیں ان کا تذکرہ نہیں ملتا؛ لیکن حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں اس حیثیت سے ان کا تذکرہ ملتا ہے کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے انھیں حضرت عبد الرحمن رضی اللہ عنہ کے ترکہ سے حصہ دیا تھا۔ وفات کی تصریح نہیں ملتی؛ لیکن یہ معلوم ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد تک زندہ رہیں۔

اولاد[ترمیم]

حضرت عبد الرحمن رضی اللہ عنہ کے صلب سے ان کے ایک صاحبزادے ابوسلمہ تھے۔