ثمیرہ زریں
تعارف[ترمیم]
ٓآپ کا اصل نام سکینہ بیگم تھا ۔ آپ سندھی زبان و ادب کی ممتاز افسانہ نگاراور مترجم تھیں۔آپ 11 فروری 1941ء کو شکار پور (سندھ) میں پیداہوئیں۔آپ کے والد کا نام محمد اعظم تھا جو اعوان قوم سے تعلق رکھتے تھے ۔ ثمیرہ نے 1955ء میں لکھنا شروع کیا جب ان کی عمر صرف 12 سال تھی۔آپ نے تقریباََ 100 (سو) افسانے تخلیق کیے۔انسٹی ٹیوٹ آف سندھیالوجی میں کچھ عرصہ کام کیا ۔[1]
وفات[ترمیم]
13 اگست 1977 کو شکار پور (سندھ) میں وفات پائی اور اسی جگہ دفنائی گئیں ۔
کتب[ترمیم]
آپ کی کتب کی تفصیل درج ذیل ہے:
1۔دل میں درد ہزار(سندھی۔ (1968ء)
2۔گیت اجائل موروںجا(پیاسے موروں کے گیت۔سندھی کہانیاں۔ (1971ء)
3۔آء آہئی مارئی(ہاں میں ہی ماروی ہوں)
4۔مہران جوںجھولیوں (تاریخ افسانہ نگاری)
5۔روشن چھانورا(سندھی افسانے)
حوالہ جات[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین از خالد مصطفی صفحہ 67