جاپانی رسم الخط

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

جاپان کا جاپانی نام نیہون کوکوُ Nihon koku یعنی سورج کا سرچشمہ ہے جس کے لفظی معنی چڑھتے سورج کی سرزمین کے ہیں۔ جاپان براعظم ایشیا کے انتہائی مشرق میں تقریبا 3000 سے زائد جزیروں کے ایک لمبے سلسلے پر مشتمل ہے جو شمال سے جنوب کی طرف پھیلا ہوا ہے۔

اقسام[ترمیم]

ہیرا گانا Hiraganaاور کاتا کانا Katakana

یوں تو چینی اور جاپانی ایک ہی نسل سے تعلق رکھتے ہیں مگر ان کی زبانوں میں بڑا فرق پایا جاتا ہے۔ جاپانی زبان جسے وہاں نہنگو (Nihongo) کہا جاتا ہے، عموماً چار طرح لکھی اور پڑھی جاتی ہے۔ چھٹی صدی عیسوی میں جاپانیوں نے چین کے رسمِ الخط کو جاپان میں نافذ کیا اور اسے کانجی (Kanji) کہا جاتا تھا لیکن اس کے لاتعداد حرف اور علامتوں کی وجہ سے اس کو استعمال کرنے میں جاپانیوں کو دقت کا سامنا رہتا۔ روز مرہ کی عام بول چال کے لیے کانجی کے دو ہزار حروف یاد کرنے پڑتے اور ایک پرائمری اسکول کے طالب علم کو ہزار حروف تہجی لازماً سیکھنا پڑتے تھے، چنانچہ آٹھویں اور نویں صدی عیسوی میں جاپانیوں نے دو نئے حروف تہجی ایجاد کیے، ہیرا گانا (Hiragana) اور کاتا کانا (Katakana) کاتا کانا حروفِ تہجی علمی تصانیف اور سرکاری احکامات کے لیے مخصوص کیا گیا اور ہیرا گانا حروف تہجی کو عام اخبارات اور ناول وغیرہ میں شائع کیا جاتا ہے، سولہویں صدی عیسوی میں پرتگیزیوں کی جاپان آمد پر ان سے تعلقات بنانے کے لیے ایک رومن طرز پر جاپانی حروف تہجی رومانجی (Romanji) بنائے گئے، آج زیادہ تر کاتاکانا اور ہیراگانا حروف تہجی ہی رائج ہے۔

گرائمر[ترمیم]

الفاظ معنی

ماہرین ان دونوں حروف تہجی کو رکنی یعنی سلیبیSyllabic اقسام میں شمار کرتے ہیں۔ اس قسم میں ہر لفظ کو اس کے تلفظ یعنی جتنے ٹکڑوں میں بولا جاتا ہے اس کے ہر ٹکڑے کے لیے ایک الگ نشان ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ”شکریہ“ کے لیے جاپانی لفظ ” آری گاتو“ کہاجاتا ہے جو چار لفظ آ، ری،گا،تو سے ملکر بنا ہے۔ ابتدا میں ہیراگانا اور کاتاکانا کے حروف تہجی کی تعداد کم تھی، اس میں ا ی وُ و ے کے 5 لہجوںVowels کے ساتھ” ک، س، ش، ت)چ(، ن، ہ، و، ی، ر(ل) اورم“ کے 46الفاظ تھے بعد میں اس میں مزید حروف ”ب، د، گ، ز(ج) اور پ“کا اضافہ کیا گیا جس سے حروف کی تعداد 71ہوگئی۔ جس طرح اردو میں لکیروں اور نقطوں کا اضافہ کرکے ب سے پ، ر سے ڑ اور ک سے گ بنایا اسی طرح جاپانی میں بھیIIاورOلگا کر ک سے گ، س سے ز، ت سے د اور ہ سے ب اور پ کی آواز والے حرف بنائے گئے،جاپانی حروف تہجی میں ”ل“ نہیں بلکہ اس کے بدلہ ”ر“ استعمال ہوتاہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کراچی، فروری 2008