جنگی قیدیوں پر جنیوا کنونشن
Appearance
اس مضمون میں اولین مآخذ کے حوالہ جات کا بڑی فیاضی سے استعمال کیا گیا ہے۔ (December 2017) (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
جنگی قیدیوں سے متعلق جنیوا کنونشن پر 27 جولائی، 1929ء کو جنیوا میں دستخط کیے گئے۔ اس کا سرکاری نام جنگی قیدیوں کے ساتھ سلوک کے حوالے سے کنونشن، جنیوا 27 جولائی 1929 ہے۔ یہ 19 جون، 1931ء کو نافذ ہوا ۔ [1] یہ جنیوا کنونشنز کا وہ ورژن ہے جس میں دوسری جنگ عظیم کے دوران جنگی قیدیوں کے ساتھ سلوک کا احاطہ کیا گیا تھا۔ اور یہ سنہ 1949ء میں دستخط کیے گئے تیسرے جنیوا کنونشن کا پیشرو ہے۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اپنی ویب گاہ پر اس طرح بیان کرتی ہے؛
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Treaties, States parties, and Commentaries - Geneva Convention on Prisoners of War, 1929"۔ ihl-databases.icrc.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-07
زمرہ جات:
- مضامین بدون مستند حوالہ جات از December 2017
- تمام مضامین بدون مستند حوالہ جات
- جنگی قیدی
- ارجنٹائن کے معاہدے
- بیلجیم کے معاہدے
- بولیویا کے معاہدے
- کینیڈا کے معاہدے
- چلی کے معاہدے
- کولمبیا کے معاہدے
- چیکوسلوواکیہ کے معاہدے
- ڈنمارک کے معاہدے
- ایل سیلواڈور کے معاہدے
- استونیا کے معاہدے
- فجی کے معاہدے
- انڈونیشیا کے معاہدے
- اسرائیل کے معاہدے
- اردن کے معاہدے
- لٹویا کے معاہدے
- لیختینستائن کے معاہدے
- لتھووینیا کے معاہدے
- میکسیکو کے معاہدے
- موناکو کے معاہدے
- میانمار کے معاہدے
- ناروے کے معاہدے
- پاپوا نیو گنی کے معاہدے
- سویڈن کے معاہدے
- سوئٹزرلینڈ کے معاہدے
- تھائی لینڈ کے معاہدے
- ترکیہ کے معاہدے
- نیدرلینڈز کے معاہدے
- فلپائن کے معاہدے
- مملکت متحدہ کے معاہدے
- ریاستہائے متحدہ کے معاہدے
- 1929ء کے معاہدے
- قوانین جنگ
- 1929ء میں سیاست
- صلیب احمر و ہلال احمر بین الاقوامی تحریک
- بین جنگی دور
- مملکت مجارستان (1920ء-1946ء) کے معاہدے
- پہلی آسٹریائی جمہوریہ کے معاہدے
- بحالی کے تحت ہسپانیہ کے معاہدے
- ڈومنین پاکستان کے معاہدے
- دوسری پولش جمہوریہ کے معاہدے
- مملکت رومانیہ کے معاہدے