جونپور کا قاضی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ایک مشہور تلمیح جو کسی شخص کی کم عقلی کے اظہار کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ کہتے ہیں کہ ایک استاد اپنے شاگردوں کو پڑھاتے وقت بڑے غصے سے کہہ رہا تھا کہ اگر اتنی محنت سے کسی گدھے کو پڑھاتا تو انسان بن جاتا۔ استاد کے یہ الفاظ ایک کمھار نے سن لیے۔ وہ اپنا گدھا لے کر استاد کے پاس پہنچا اور درخواست کی کہ میرے گدھے کو پڑھا کر آدمی بنا دیں۔ استاد نے بہتیرا سمجھایا مگر کمھار نے ایک نہ سنی۔ اور گدھے کو مدرسے میں چھوڑ کر چلتا بنا۔

تھوڑے دنوں بعد کمھار کو خیال آیا کہ اپنے گدھے کو جو اب آدمی بن چکا ہوگا۔ واپس لے آئے۔ وہ دوبارہ استاد کے پاس پہنچا اور اپنی امانت کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ استاد نے پیچھا چھڑانے کے لیے کہہ دیا کہ تمھارا گدھا پڑھ لکھ کر آدمی بننے کے بعدجون پور چلا گیا ہے۔ جہاں آج کل وہ قاضی کے فراض انجام دے رہا ہے۔ کمھار خوشی خوشیجون پور پہنچا اور قاضی سے اپنے ساتھ چلنے کے لیے کہا۔ قاضی صاحب برہم ہوئے تو کمھار نے سار واقعہ کہہ سنایا۔ قاضی صاحب بہت ہنسے اور کمھار کو کچھ دے دلا کر رخصت کر دیا۔

حوالہ جات[ترمیم]