"گفتاری زبان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
سطر 1: سطر 1:
{{اطلاع|اس صفحے میں موجود [[سرخ روابط]] اردو کے بجائے دیگر مساوی زبانوں کے ویکیپیڈیاؤں خصوصاًً انگریزی ویکیپیڈیا میں موجود ہیں، ان زبانوں سے اردو میں ترجمہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کریں۔}}'''گفتاری زبان  '''یا بولی جانے والی زبان ، [[تحریری زبان]] کے برخلاف ایسی   [[زبان]]  ہوتی ہے جو واضح آوازوں سے ملکر بنتی ہے ۔ بہت سی زبانوں کی کوئی تحریری شکل نہیں ہوتی اور وہ صرف بولی جاتی ہیں۔ '''بولی یا صوتی زبان  '''ہے وہ ہوتی ہے جو حنجرہ اور حلق سے پیدا ہوں ، بر خلاف [[اشاراتی زبانیں|اشاراتی زبان]] کے جس میں ہاتھ اور چہرہ استعمال ہوتے ہیں . اس اصطلاح "گفتاری زبان" کا کبھی کبھی مطلب صرف بولی جانے والی زبانوں کے لیے  استعمال ہوتا ہے ، خاص طور پر ماہِرِین لَسانِيات کی جانب سے ، یوں یہ تینوں اصطلاحات مترادفات بنتے ہیں سوائے اشاراتی زبان  کو چھوڑ کر .جبکہ  کچھ دانشور اشاراتی زبان کو بھی بولی جانے والی زبان کے طور پر تصور کرتے ہیں  ، خاص طور پر جب اشاروں کی لکھی ہوئی نقل سے پڑھا جاتا ہے۔ <ref>نورا Groce (1985) ''یہاں پر ہر کوئی بات سائن ان کریں زبان: موروثی بہرا پن پر مرتا داھ کی باری''</ref><ref>ہیری Hoemann (1986) ''متعارف کرانے کے لیے امریکی سائن ان کریں زبان''</ref><ref>بروکس اور Kempe (2012) ''زبان کی ترقی''</ref>
{{اطلاع|اس صفحے میں موجود [[سرخ روابط]] اردو کے بجائے دیگر مساوی زبانوں کے ویکیپیڈیاؤں خصوصاًً[[:en:Spoken_language| انگریزی ویکیپیڈیا]] میں موجود ہیں، ان زبانوں سے اردو میں ترجمہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کریں۔}}'''گفتاری زبان  '''یا بولی جانے والی زبان ، [[تحریری زبان]] کے برخلاف ایسی   [[زبان]]  ہوتی ہے جو واضح آوازوں سے ملکر بنتی ہے ۔ بہت سی زبانوں کی کوئی تحریری شکل نہیں ہوتی اور وہ صرف بولی جاتی ہیں۔ '''بولی یا صوتی زبان  '''ہے وہ ہوتی ہے جو حنجرہ اور حلق سے پیدا ہوں ، بر خلاف [[اشاراتی زبانیں|اشاراتی زبان]] کے جس میں ہاتھ اور چہرہ استعمال ہوتے ہیں . اس اصطلاح "گفتاری زبان" کا کبھی کبھی مطلب صرف بولی جانے والی زبانوں کے لیے  استعمال ہوتا ہے ، خاص طور پر ماہِرِین لَسانِيات کی جانب سے ، یوں یہ تینوں اصطلاحات مترادفات بنتے ہیں سوائے اشاراتی زبان  کو چھوڑ کر .جبکہ  کچھ دانشور اشاراتی زبان کو بھی بولی جانے والی زبان کے طور پر تصور کرتے ہیں  ، خاص طور پر جب اشاروں کی لکھی ہوئی نقل سے پڑھا جاتا ہے۔ <ref>نورا Groce (1985) ''یہاں پر ہر کوئی بات سائن ان کریں زبان: موروثی بہرا پن پر مرتا داھ کی باری''</ref><ref>ہیری Hoemann (1986) ''متعارف کرانے کے لیے امریکی سائن ان کریں زبان''</ref><ref>بروکس اور Kempe (2012) ''زبان کی ترقی''</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 05:56، 2 جولائی 2019ء

گفتاری زبان  یا بولی جانے والی زبان ، تحریری زبان کے برخلاف ایسی   زبان  ہوتی ہے جو واضح آوازوں سے ملکر بنتی ہے ۔ بہت سی زبانوں کی کوئی تحریری شکل نہیں ہوتی اور وہ صرف بولی جاتی ہیں۔ بولی یا صوتی زبان  ہے وہ ہوتی ہے جو حنجرہ اور حلق سے پیدا ہوں ، بر خلاف اشاراتی زبان کے جس میں ہاتھ اور چہرہ استعمال ہوتے ہیں . اس اصطلاح "گفتاری زبان" کا کبھی کبھی مطلب صرف بولی جانے والی زبانوں کے لیے  استعمال ہوتا ہے ، خاص طور پر ماہِرِین لَسانِيات کی جانب سے ، یوں یہ تینوں اصطلاحات مترادفات بنتے ہیں سوائے اشاراتی زبان  کو چھوڑ کر .جبکہ  کچھ دانشور اشاراتی زبان کو بھی بولی جانے والی زبان کے طور پر تصور کرتے ہیں  ، خاص طور پر جب اشاروں کی لکھی ہوئی نقل سے پڑھا جاتا ہے۔ [1][2][3]

حوالہ جات

  1. نورا Groce (1985) یہاں پر ہر کوئی بات سائن ان کریں زبان: موروثی بہرا پن پر مرتا داھ کی باری
  2. ہیری Hoemann (1986) متعارف کرانے کے لیے امریکی سائن ان کریں زبان
  3. بروکس اور Kempe (2012) زبان کی ترقی