دی ٹرمینل (فلم)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دی ٹرمینل
فائل:The Treminal.jpg
سنیما پوسٹر
ہدایت کارسٹیفن سپلبرگ
پروڈیوسرسٹیفن سپلبرگ
والٹر ایف پارکر
لووری مک ڈونلڈ
آندریو نکول
منظر نویسSacha Gervasi
Jeff Nathanson
کہانیAndrew Niccol
Sacha Gervasi
ستارےٹام ہینکس
کیتھرین زیٹا جونز
اسٹینلے ٹوسی
بیری شباکا ہونلے
کمار پلّانا
ڈیگو لونا
تقسیم کارڈریم ورلڈز
تاریخ نمائش
  • 18 جون 2004ء (2004ء-06-18)
دورانیہ
دو گھنٹے آٹھ منٹ
ملکریاست ہائے متحدہ امریکا
زبانانگریزی
فرانسیسی
روسی
بلغارین
اطالوی
بجٹ$60 million
باکس آفس$219,417,255

خاکہ[ترمیم]

ایک ایسے متنازع مہاجر شخص کی کہانی جو دو ملکوں کی سیاسی و تنازعات کی وجہ سے ایئر پورٹ کی حدود کے درمیان محدود ہو کر رہ جاتا ہے اور اپنے شب و روز وہیں گزارتا ہے ۔

کہانی[ترمیم]

وکٹر نورسکی ایک ایسا شخص ہے جو ایک کرکوزیا(یہ ایک فرضی نام ہے جو کہانی کے لیے بنایا گیا ہے ) سے امریکا آیا ہے اور جان ایف کنیڈی ایئر پورٹ پر اترتے ہی اس کے پیچھے اس ملک سیاسی بغاوت کی وجہ سے ایک بہت بڑی تبدیلی کا شکار ہو جاتا ہے جس کے نیجے میں قانونی اور اصولی طور پر اس کے ملک کرکوزیا کے امریکا کے لیے جاری کیے گئے تمام پاسپورٹ معطل ہو جاتے ہیں ۔

وکٹر نورسکی اپنے والد کی آخری خواہش پوری کرنے امریکا آنا چاہتا تھا جس کے مطابق اسے اپنے باپ کے پسندیدہ موسیقار سے محض ایک آٹو گراف لے کر اپنے ملک کرکوزيا واپس جانا تھا ۔

ایئر پورٹ سیکیوریٹی انچارج فرینک ڈکسن ایک اصول پرست مگر اپنے کام سے کام رکھنے والا شخص ہے۔ وہ وکٹر نورسکی کو انگریزی میں سمجھانے کی کوشش کرتا ہے مگر وکٹر نورسکی انگریزی سمجھنے میں تھوڑا اناڑی ہے وہ بات کو کچھ کچھ سمجھ جاتا ہے مگر اسے حالات کی سنگینی کا پوری طرح اندازہ نہيں ہوپاتا۔ فرینک اسے بتا دیتا ہے کہ اس کے ملک کی طرف اب کوئی فلائٹ نہیں جائے گی اور امریکا کے لیے اس کا پاسپورٹ بے کار ہے۔ اب وہ زیادہ سے زیادہ ایئر پورٹ کی حدود میں رہ سکتا ہے اس وقت تک جب تک کہ اس کے ملک اور امریکا کے درمیان سفارتی تعلقات بحال نہ ہو جائیں ۔

وکٹر نورسکی ایئرپورٹ کے ایک مخصوص لاؤنج میں اپنا بسیرا ڈال لیتا ہے۔ فرینک کا خیال تھا کہ وہ غیر قانونی طور پر ایئر پورٹ سے باہر نکلے گا تو اسے پولیس کے حوالے کر کے اپنی جان چھڑا لے گا مگر وکٹر غیر متوقع طور پر قانون پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے اور موقع ملنے کے باوجود ایئر پورٹ سے باہر بھی نہيں جاتا۔ کھانا پینا ،نہانا دھونا، سونا جاگنا سب کچھ اسی ایئر پورٹ کے اندر ہی کرتا ہے۔ شب روز ایئر پورٹ کے اندر گزارنے کی وجہ سے اس کی بعض مسافروں اور ایئر پورٹ کے عملے سے جان پہچان بڑھ جاتی ہے اور اس دوران وہ تھوڑی سی کوشش کر کے اپنی انگریزی بہتر کر لیتا ہے ۔

وہ روزانہ پاسپورٹ کے کاؤنٹر پر جا کر اپنا ایک مخصوص فارم پر کر کے دیتا ہے جہاں امیگریشن آفیسر ڈولوریس ٹوریس اس کے فارم پر ہمیشہ مسترد کی مہر لگا دیتی ہے ۔ وہيں کام کرنے والا ایک اور لڑکا اینریک کروز اس امیگریشن آفیسر لڑکی کے عشق میں مبتلا ہوجاتا ہے اور وکٹر نورسکی کے ذریعے اپنے محبت کو پروان چڑھاتا ہے اور بدلے میں وکٹر کو کچن سے کھانا فراہم کرتا ہے۔ جب کہ ایئرپورٹ سوئپر گپتا جو ایک خر دماغ بوڑھا ہے وہ بھی اس کا دوست بن جاتا ہے۔ اس دوران اس کی جان پہچان ایک اور فلائٹ اٹینڈنٹ لڑکی امیلا وارن سے ہوتی ہے جس سے اس کی معمولی واقفیت بالآخر ایک دلی تعلق میں بدل جاتی ہے۔ ایئر پورٹ کا تمام نچلے عہدے کا عملہ اس کے اتنے قریب آجاتا ہے کہ جیسے بچپن کے دوست ہوں .

ایئر پورٹ پر رہتے ہوئے اس کے پاس کھانے کے لیے پیسے بھی نہیں رہتے تو ایسے میں وہ ایئرپورٹ کی حدود کے اندر ہی اپنے لیے کئی ذرائع نکال لیتا ہے۔ جیسے سامان کی ٹرالی لانے والی مشین سے سکے نکلتے ہیں جب کوئی ٹرالی لا کر وہاں رکھتا ہے۔ وہ تمام لوگوں کی بکھیری ہوئی ٹرالیاں لا لا کر وہاں لگاتا ہے اور سکے جمع کر کے برگر اور ڈرنکس لیتا ہے۔ پھر ایئر پورٹ کے ایک حصے میں تعمیراتی کام جاری ہوتا ہے تو وہاں جا کر بہ طور ایک ماہر کارپینٹر اپنی خدمات پیش کرتا ہے ۔

بالآخر نو مہینوں کے بعد وکٹر کا ملک بحالی کی طرف لوٹ آتا ہے اور قانونی طور پر وہ امریکا یا کرکوزیا جانے کے لیے آزاد ہوتا ہے اور وہ نکل جاتا ہے مگر جاتے جاتے اس کے دل پر کئی گہری یادیں رہ جاتی ہیں کہ اس عرصے میں اس نے اس چھوٹے سے عمارت میں رہ کر کیا پایا اور کیا کھویا ۔

حوالہ جات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]