رئیس کریم بخش نظامانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سندھی بابائے ثقافت ، ادیب ، پہلی سندھی فلم کے اداکار

پیدائش[ترمیم]

کریم بخش 1903ء میں ضلع بدین کے شہر ماتلی میں رئیس غلام محمد نظامانی کے گھر میں پیدا ہوئے تھے۔ [1]

ثقافتی زندگی[ترمیم]

کریم بخش کو کلاسیکل موسیقی کے بارے میں بڑی جانکاری حاصل تھی، ان کے ہاں ساری رات قوال، گویے، مسخرے، سگھڑ اورکھیل کھیلنے والوں کا ایک ہجوم رہتا تھا اور ان کا لنگر چوبیس گھنٹے چلتا رہتا تھا جہاں پر ہندوستان کے کونے کونے سے لوگ آیا کرتے تھے،

متعدد معروف شخصیات میں بندہ علی تالپر، جام صادق علی، محمد ایوب کھوڑو، سائیں جی ایم سید، سر غلام حسین ہدایت اللہ، قاضی فضل اللہ، اللہ بخش سومرو، میر غلام علی خان تالپر، جام انور علی خان اکثر آیا کرتے تھے۔ خاص طور پر حیدرآباد کے ٹالپر فیملی سے ان کے بڑے قریبی اور اچھے تعلقات تھے اور جام صادق تو کریم بخش کی بڑی عزت کرتے تھے اور انھیں انکل کہہ کر پکارتے تھے۔ اس کے علاوہ میر رسول بخش تالپر اور میر علی احمد تالپر بھی انھیں پسند کرتے تھے۔ سندھ کی دیگر نامور شخصیات ان کی دوستی کے دائرے میں شامل تھیں۔

رئیس کریم بخش کی ذہانت کی وجہ سے ذو الفقار علی بھٹو،کامریڈ حیدر بخش جتوئی بھی ان کے پاس کچہری کرنے کے لیے آتے رہتے تھے۔ سمن سرکار جو ایک پیر بھی ہیں جب زندہ تھے تو وہ ان سے ملنے آتے تھے اور کریم بخش سے بہت کچھ سیکھنے کو انھیں ملا۔ موسیقی سے بے حد لگاؤ کی وجہ سے انھوں نے ماتلی شہر میں ایک خوبصورت سینما تعمیر کروایا جس کا نام انھوں نے Picture Nest رکھا جو ان کے گھر کے بالکل قریب تھا۔ اس سینما کا افتتاح نیو میجسٹک سینما حیدرآباد کے مالک لالہ نور الدین نے کیا تھا۔ اس سینما کے افتتاح کے موقع پر فلم اسٹار علاؤ الدین، حسین شاہ فاضلانی، مصطفی قریشی، اداکارہ بہار نے بھی شرکت کی تھی، یہ سینما اب بند ہو چکا ہے۔ انھوں نے اپنے گھر کا نام بھی My Nest رکھا تھا ، اس کے علاوہ انھوں نے لوگوں کی تفریح کے لیے ایک پارک دارالامان کے نام سے بنایا تھا،

رئیس کریم بخش نے اپنی زندگی پر ایک کتاب بھی لکھی ہے جس کا نام ہے کئی کتاب جس میں انھوں نے کوئی بات نہیں چھپائی اور بہت سارے سچ لکھ ڈالے ہیں۔ اس کا پہلا حصہ تو چھپ گیا تھا مگر کتاب کا دوسرا حصہ نہیں چھپ سکا جسے ان کے بیٹے رئیس علی رضا کو چھپوانا چاہیے تھا جو ٹاؤن کمیٹی ماتلی کے چیئرمین بھی تھے۔

فلمی دنیا[ترمیم]

برصغیر کی پہلی سندھی فلم ایکتا 1940ء میں فلم ساز کريم بخش نظاماني نے بنائی تھی۔ اس فلم کے ہدایت کار جمشید واڈیا کے بھائی ھونی واڈیا تھے جو کراچی کی پارسی کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے ایکتا فلم بمبئی کے واڈیا اسٹوڈیو میں بنائی گئی فلم میں ھیرو کریم بخش نظامانی ھیروین کوشلیا جو ناچ کے کے بادشاہ کبھو مھاراج کی بیٹی تھی اس کے علاوہ فلم میں کرینا کپور اور کرشما کپور کے نانا ھری شیودسانی، سکندر، گلشن صوفی اور مایا دیوی شامل تھے فلم کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعلیٰ سندھ اللہ بخش سومرو نے کیا تھا۔

وفات[ترمیم]

1 جنوری 1984ء کو وفات پا گئے ،[2][3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.express.pk/story/1900791/268
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 07 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2023 
  3. https://www.express.pk/story/1900791/268