مندرجات کا رخ کریں

سدومی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جانور سے سدومی
ایک قدیم یونانی ایک بکری کے ساتھ سدومی کا عمل کرتے ہوئے،  ایڈورٹ ہینری ایورل کی مصوری۔
فرانکوئس ایلیون، سدومیوں نے خدا کو غصہ دلایا، Le Pot-Pourri de Loth،سے لی گئی تصویر 1781ء

سدومی (Sodomy) سدوم کا رہنے والا۔ اغلام باز سدومی اس شخص کو کہا جاتا ہے جو سدومیت کا ارتکاب کریں۔ سدومی عام طور پر لوگوں یا ایک شخص اور غیر انسانی جانور (bestiality) کے درمیان مقعد یا منہ سے کیا گیا جنسی عمل ہے، لیکن اس سے کسی بھی قسم کی غیرتولیدی (non-procreative) جنسی عمل کی سرگرمی کا مطلب بھی ہے۔[1][2][3] خالصتاً، سدومی کی اصطلاح کتاب پیدائش میں سدوم وعمورہ کی کہانی سے اخذ ہوئی تھی،[4] جہاں اسے عام طور پر مقعد سے کیے گئے جنسی عمل کے ساتھ حوالہ دیا گیا ہے۔[5][6] بہت سے ممالک میں سدومی قوانین ان رویوں کو جرم قرار دیتے ہیں۔ مغربی دنیا میں، اس جیسے بہت سے قوانین ختم ہو چکے ہیں یا باقاعدگی سے نافذ نہیں ہیں۔

قرآن میں ذکر

[ترمیم]

قرآن میں اس کا ذکر قوم لوط کے ساتھ پایا جاتا ہے اللہ سبحان و تعالٰی نے ان پر اسی وجہ سے عذاب نازل فرمایا تھا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. David Newton (2009)۔ Gay and Lesbian Rights: A Reference Handbook, Second Edition۔ ABC-CLIO. p. 85. ISBN 1598843079۔ Retrieved جنوری 13, 2014.
  2. John Scheb, John Scheb, II (2013)۔ Criminal Law and Procedure۔ Cengage Learning. p. 185. ISBN 128554613X۔ Retrieved جنوری 13, 2014.
  3. Shirelle Phelps (2001)۔ World of Criminal Justice: N-Z۔ Gale Group. p. 686. ISBN 0787650730۔ Retrieved جنوری 13, 2014.
  4. J. D. Douglas, Merrill C. Tenney (2011)۔ Zondervan Illustrated Bible Dictionary۔ Zondervan. pp. 1584 pages. ISBN 0310492351۔ Retrieved ستمبر 21, 2013.
  5. Colin Sumner (2008)۔ The Blackwell Companion to Criminology۔ John Wiley & Sons. pp. 310–320. ISBN 0470998954۔ Retrieved ستمبر 21, 2013.
  6. Nicholas C. Edsall (2006)۔ Toward Stonewall: Homosexuality and Society in the Modern Western World۔ University of Virginia Press. pp. 3–4. ISBN 0813925436۔ Retrieved ستمبر 21, 2013.