سر اکبر حیدری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ہندوستانی مدبر،

ابتدائی تعلیم بمبئی میں پائی۔ 1888ء میں محکمہ مالیات ہند میں ملازم ہوئے۔ اور ترقی کر کے صوبہ جات متحدہ کے اسسٹنٹ جنرل بن گئے اس کے بعد بمبئی اور مدراس میں ڈپٹی اکاونٹنٹ جنرل اور کنٹرولر خزانہ کے فرائص انجام دینے کے بعد فنانشل سیکرٹری، مرکزی محکمہ داخلہ ہندوستان، اکاوٹنٹ جنرل حیدرآباد اور پھر 1920ء میں اکاوٹنٹ جنرل بمبئی بنے۔ سرکاری عہدوں کے علاوہ بہت سی تجارتی کمپنیوں کے مینجنگ ڈائریکٹر بھی رہے۔ 1910ء میں آل انڈیا محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس کی صدارت کے فرائض انجام دیے اور عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد دکن کی تاسیس اور اردو کو اعلی تعلیم کے لیے ذریعہ تعلیم بنانے میں سرگرم حصہ لیا۔ گول میز کانفرنسوں میں حیدرآباد کے وفد کے سربراہ کی حیثیت سے شرکت کی۔ 1937ء میں ریاست حیدرآباد کے وزیر اعظم مقرر ہوئے۔ 1941ء میں وائسرائے ہند کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن بنے۔ تقسیم ہند کے بعد آسام کے گورنر مقرر ہوئے۔