مندرجات کا رخ کریں

سمتیت (سالماتی حیاتیات)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فائل:Diester.PNG
سب سے بالائی شکر کے سالمہ میں '5 سرے پر اور سب سے نچلے شکر کے سالمہ میں '3 سرے پر ہائیڈروآکسائل گروہ موجود ہیں جبکہ درمیانی شکر کے سالمہ کے دونوں یعنی '5 اور '3 سروں پر فاسفیٹ گروہ ہیں

سالماتی حیاتیات میں سمتیت کی اصطلاح ڈی این اے کے سروں کے ليے استعمال کی جاتی ہیں اور ان کو انگریزی میں '3 end اور '5 end کہا جاتا ہے۔ '3 سرے پر ڈی آکسی رائبوز شکر کے کاربن بمقام 3 پر ایک ہائیڈروآکسائل یا (ڈی این اے کے بڑھاؤ(اضافہ)اور ایک نیا قاعدہ (A G C T آراین اے کی صورت میں U) جڑ جانے کے بعد) فاسفیٹ، جبکہ '5 سرے پر ڈی آکسی رائبوز شکر کے کاربن بمقام 5 پر ایک ہائیڈروآکسائل یا (ڈی این اے کے بڑھاؤ(اضافہ) کی صورت میں A G C T میں سے کوئی ایک اور آراین اے کی صورت میں U جڑ جانے کے بعد) فاسفیٹ پایاجاتا ہے۔

3 اور 5 پر ' کا نشان استعمال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ شکر کی طرح پائریمیڈین اور پیورن میں بھی کاربن کی اعداد کاری کی جاتی ہے اور مغالطہ سے بچاؤ کی خاطر اور ان کی اعداد کاری کو شکر کی اعداد کاری سے منفرد کرنے کی خاطر شکر کے سالمہ کے کاربنوں پر ' کا نشان لگایا جاتا ہے۔ گو کے ان سروں کو سرا لکھا جاتا ہے لیکن عموماً 3-اولی (3-prime) اور 5-اولی (5-prime) پڑھا جاتا ہے۔

'3 سرے پر موجود ہائیڈروآکسائل گروہ پیوستگی کے ليے لازمی ہے اور اسی وجہ سے اس سرے پر پیوستگر (ligase)(يغاز) نئے قاعدے جوڑ جوڑ کر ڈی این اے کی طوالت میں درکار حد تک اضافہ کرتا چلا جاتا ہے۔ اور ڈی این اے تخلیق کا یہ عمل ہمیشہ 5-اولی سے 3-اولی کی جانب ہی ہوتا ہے۔

بہ الفاظ سہل

[ترمیم]

سادہ سے الفاظ میں اوپر بیان کردہ بات کو یوں کہ سکتے ہیں کہ DNA کے مالیکیول (جز) کے دو سرے ہوتے ہیں۔ اس کے اگلے سرے کو سرا 5 اور نچلے کو سرا 3 کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر ڈی این کے کے سالمے میں جو شکر کا سالمہ ہوتا ہے اس میں 5 کاربن جوہر ہوتے ہیں جن کو '1, '2, '3, '4 اور '5 کے اعداد سے یاد کیا جاتا ہے۔ DNA کے سالمے کے جس سرے کے '5 کاربن پر ایک OH ہوتا ہے اس کو '5 سرا اور جس سرے کے '3 کاربن پر OH ہوتا ہے اس کو '3 سرا کہتے ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]