فقہ مقارن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فقہی مسائل میں مختلف مسالک ومکاتبِ فکر کی آراء کو جمع کرنا اور ان کا تقابلی مطالعہ کرنا فقہ مقارن کہلاتا ہے۔ پہلے پہل اس کے لیے علم الخلاف کی اصطلاح استعمال ہوتی تھی۔

فوائد[ترمیم]

اگرچہ ہر مسلک کی تحقیق کو اس کی بنیادی کتب سے براہ راست لینا چاہیے، لیکن اس قسم کی کتب  سے انسان کو جلد اور آسانی کے ساتھ مختلف مسالک کی تحقیقات سے واقفیت حاصل ہوجاتی ہے۔

امور مبحوث عنہا[ترمیم]

فقہ مقارن کی کتابوں میں عموما صرف اختلافی فقہی مسائل سے بحث ہوتی ہے اور صورتِ مسئلہ، مختلف ائمہ و مجتہدین کی آرا، ان کے دلائل، محلِ نزاع کی تحلیل، منشاِ اختلاف، مناقشہ اور راجح کی تعیین جیسی ابحاث کی طرف توجہ کی جاتی ہے۔

فقہ مقارن پر کتابیں[ترمیم]

فقہ مقارن پر مبنی کتب میں درج ذیل پانچ کتابیں زیادہ اہم اور دوسری کتب سے مستغنی کردینے والی ہیں:

  1. بدایۃ المجتہد، ابن رشد قرطبی
  2. مدونۃ الکبری، امام مالک
  3. المغنی، ابن قدامہ حنبلی
  4. الفقہ الاسلامی وادلتہ، شیخ وہبہ زحیلی
  5. الفقہ علی المذاہب الاربعہ، عبد الرحمن جزیری

دیگر متعلق کتب[ترمیم]

ان کے علاوہ جن کتب میں مختلف ائمہ و مجتہدین کی آراء اور دلائل وغیرہ کی بحث موجود ہے  وہ درج ذیل ہیں:

  • اختلاف الفقهاء؛ لابن جرير الطبری
  • اختلاف الفقهاء؛ لأبي جعفر الطحاوی
  • الأوسط في السنن لابن المنذر
  • تأسيس النظر؛ للدبوسي الحنفی
  • اختلاف العلماء؛ للإمام محمد بن نصر المروزی
  • التجريد؛ للقدوري الحنَفی
  • الخلافيات؛ للبيهقی الشافعی
  • الوسائل فی فروق المسائل؛ لابن جماعة الشافعی
  • مختصر الكفاية؛ للعبدری الشافعی
  • حلية العلماء فی اختلاف الفقهاء؛ لأبی بكر محمد بن أحمد الشاشی الشافعی
  • الإشراف على مذاهب الأشراف؛ للوزير ابن هبيرة الحنبلی
  • اختلاف الفقهاء؛ لمحمد بن محمد الباهلی الشافعی
  • شرح المہذب للنووی
  • بدائع الصنائع؛ للكاسانی الحنفی
  • الہدایہ للمرغینانی
  • الحاوي؛ للماوردی
  • المحلى؛ لابن حزم الظاهری
  • البحر الزخار الجامع لمذاهب علما الأمصار؛ لأحمد بن يحيى المرتضى
  • مختصر اختلاف العلماء؛ للرازی
  • القوانين الفقهية؛ لابن جزی
  • الموسوعۃ الفقہیہ الکویتیہ، وزارۃ الاوقاف الکویت
  • موسوعۃ الفقہ الاسلامی،وزارۃ الاوقاف المصریۃ
  • الفقه الإسلامي المقارن؛ للأستاذ الدرينی
  • محاضرات في الفقه المقارن؛ للأستاذ البوطی
  • الفقه المقارن؛ للأستاذ محمد رأفت ورفاقه
  • بحوث في الفقه المقارن؛ للأستاذ محمود أبو ليل والأستاذ ماجد أبو رخية
  • مسائل فی الفقہ المقارن، أستاذ ہاشم حجیل عبد اللہ

حوالہ جات[ترمیم]

[1]

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 09 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2019