قدیم تاریخ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

قدیم تاریخ (انگریزی: Ancient history) ایک مجموعی اصطلاح کے طور پر ماضی کے سبھی واقعات کا نام ہے جو تحریر شدہ انسانی تاریخ اور قرون وسطی تک پھیلی ہوئی ہے۔ یہ تاریخ کے دور کا ایک مبہم اندازہ یہ ہے کہ یہ تقریبًا پانچ ہزار سال کی تاریخ پر محیط ہے۔ یہ سمیری دور سے شروع ہو کر عام مفہوم میں قرون وسطی تک پھیلنے والے دور کی تاریخ بیان کرتا ہے۔

انسان کے آغاز کی تاریخ[ترمیم]

انسان کے آغاز کے مختلف نظریات ہیں، جن میں یہ راجح سمجھا گیا کہ انسان کا آغاز افریقہ میں ہوا تھا۔ تاہم اس میں کافی تنازع ہے۔ چین 2015ء میں دریافت ہونے والے آثارِ قدیمہ نے تاریخی ترتیب کے اس نظریے کو ہلا کر رکھ دیا ہے جس کے تحت پوری دنیا میں پھیلے ہوئے نوعِ انسانی نے افریقہ سے آغاز کیا تھا۔جنوبی چین کے علاقے ڈاؤ اوکسن میں سائنسدانوں نے جدید انسانوں کے کم از کم 80 ہزار سال پرانے دانت دریافت کیے ہیں۔ یہ قدیم آثار وسیع پیمانے پر تسلیم کی جانے والی ’افریقہ‘ سے باہر ہجرت سے بھی 20 ہزار سال پرانے ہیں۔[1]

برصغیر کی قدیم تاریخ[ترمیم]

مختلف تاریخی کتابیں اس موضوع پر شائع ہوئی ہیں جن میں کتاب ’’ قدیم تاریخ ہند‘‘ دی۔اے۔ سمتھ کی اسی ہم معنی عنوان کی انگریزی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب اکیسویں صدی میں متعدد حوالوں سے اہم ہے۔یہ کتاب درج ذیل خوبیوں کی حامل ہے ۔ اول، یہ بنیادی تاریخی حوالوں کو ایک عہد بہ عہد سلسلے میں پیش کرتی ہے ۔ دو م، اس میں عیسوی دور کے پہلے ایک ہزارسال کے ہندوستان کے بارے میں کافی مواد موجود ہے۔سوم، مصنف کی استعمال کردہ حوالہ جاتی کتب مزید تحقیق کی راہ کھولتی ہیں ۔ چہارم، اس کے ذریعہ سے نو جوانوں کے ذہن میں قدیم ہندوستان کی سیاسی تاریخ کا ایک واضح خاکہ تشکیل پاتا ہے۔پنجم، یہ کتاب رومانی وجذباتی خیالات کی بجائے مستند ماخذوں پر مبنی ہونے کے باعث حقیقی معنیٰ میں ایک تاریخ کی کتاب ہے۔[2]

حوالہ جات[ترمیم]