مارٹن موزے باخ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


Martin Mosebach

جرمن ادیب۔ مارٹِن موزے باخ 1951ء میں دریائے مائن کے کنارے آباد جرمن شہر فرینکفرٹ میں پیدا ہوئے اور آج بھی یہی شہر اُن کا مسکن ہے۔ اعلیٰ تعلیم تو قانون کے شعبے میں حاصل کی لیکن 1980ء میں فیصلہ یہ کیا کہ کسی ادارے سے وابستہ ہوئے بغیر ادب کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں گے۔ تب سے ادب کی شاید ہی کوئی صنف ہو گی، جس میں انھوں نے اپنے تخلیقی جوہر نہ دکھائے ہوں۔ اُن کی تخلیقی سرگرمیوں میں مرکزی اہمیت ناول ہی کی ہے لیکن انھوں نے ڈرامے، نظمیں، رپورتاژ، فلموں کے اسکرپٹ اور مضامین بھی تحریر کیے ہیں۔

پہلا ناول[ترمیم]

مارٹن موزے باخ کا پہلا ناول تھا Das Bett یعنی بستر، جو 1983ء میں منظرِ عام پر آیا۔ یہ جرمنی سے نقل مکانی پر مجبور ہونے والے ایک ایسے یہودی کی داستان ہے، جو ایک طویل عرصے بعد فرینکفرٹ شہر میں واپس آتا ہے۔ اِس ناول کے بعد پھر وقفے وقفے سے اُن کی تخلیقات منظرِ عام پر آتی رہیں۔ سن 2000ء میں اُنکا ناول شائع ہوا : Eine Lange Nacht یعنی ایک طویل رات، جو ماہرین کی نظر میں اُن کی اب تک کی بہترین ادبی تخلیق ہے۔ اِسی سال اگست میں اُن کا ایک اور ناول آ رہا ہے، ٹائیٹل ہے، جس کا، Der Mond und das Mädchen یعنی چاند اور لڑکی۔ فرینکفرٹ بینکوں کا شہر ہے اور یہ ناول اِنہی بینکوں کے اردگرد گھومنے والی ایک داستانِ محبت پر مبنی ہے۔

ناول میں کہانی کی ساخت ہی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے موزے باخ نے ایک بار کہا تھا: "ہر ناول میں مرکزی کردار ایک ایسے شخص کا ہونا چاہیے، جو معاملات سے پوری طرح واقف نہ ہو، جسے ابھی تمام حالات و واقعات کا پورا فہم نہ ہو، جو ایک اجنبی دُنیا میں قدم رکھے اور وہ دُنیا دھیرے دھیرے اُس پر اپنے مفاہیم آشکار کرے۔ تجربہ ہمیں یہی بتاتا ہے اور اِس طرح کے کردار کی تخلیق ناول کے ڈھانچے کی مجبوری ہوا کرتی ہے۔ "

اعزازات[ترمیم]

گو مارٹن موزے باخ اِس سے پہلے بھی کئی جرمن ادبی اعزازات حاصل کر چکے ہیں لیکن گیورگ بیوشنر پرائز برائے سن 2007ء بڑے اعزازت میں شمار ہوتا ہے۔