مندرجات کا رخ کریں

مفتی محمد سعید مدراسی شافعی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مفتی محمد سعید مدراسی شافعی(1247ھ-1312ھ) ہندوستان کی شافعی مسلک کے بہت بڑے علم دین و مفتی تھے

ولادت

مفتی محمد سعید مدراسی شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت مدراس(chennai) میں 3 جمادی الثانی 1247ھ کو قاضی بدرالدولہ قاضی محمد صبغۃ اللہ مدراسی کے گھر ہوئی، مفتی محمد سعید صاحب ایک سال دو مہینہ کے تھے ان کی والدہ فاطمہ بیگم کا 25 شعبان 1248ھ کو انتقال ہوگیا، بچے والی مسجد میلاپور کے قبرستان میں انہیں دفن کیا گیا[1]

مورخ ہند حضرت مولانا سید عبد الحی حسنی سابق ناظم ندوۃ العلماء لکھنو لکھتے ہیں

المفتى محمد سعيد المدراسى: الشيخ العالم المحدث المفتى محمد سعيد بن صبغة الله بن محمد غوث الشافعى المدراسى ثم الحيدر آبادى أحد كبار العلماء ولد بمدراس[2]


سلسلہ نسب

آپ کا سلسلہ نسب اس طرح ہے

"مفتی محمد سعید بن قاضی محمد صبغۃ اللہ بن مولوی محمد غوث بن مولوی ناصر الدین محمد بن قاضی نظام الدین احمد صغیر بن محمد عبد اللہ شہید بن نظام الدین احمد کبیر بن قاضی حسین لطف اللہ بن قاضی رضی الدین مرتضیٰ بن قاضی محمود کبیر بن قاضی احمد بن فقیہ ابو محمد بن مخدوم فقیہ اسماعیل بن فقیہ مخدوم اسحاق بن فقیہ عطا احمد شافعی"[3]

جانشین

آپ اپنے والد حضرت قاضی صبغۃ اللہ مدراسی کے انتقال کے بعد آپ کے جانشین ہوئے، اپنے والد کی نامکمل تفسیر کو لکھنا شروع کیا، لیکن آپ بھی مکمل نہ کر سکے، سورہ فاطر کے چوتھے رکوع تک پہنچے تھے آپ انتقال فرماگئے

بیعت وخلافت

آپ حضرت مولانا شاہ محمد مظہر بن احمد سعید مجددی نقشبندی سے بیعت ہوئے اور ان ہی سے اجازت وخلافت حاصل ہوئی

آپ کا سلسلہ بیعت اس طرح ہے

مفتی ریاست حیدرآباد

آپ حیدر آباد کی حکومت میں کئی عہدوں پر فائز رہے لیکن آپ کو یہ پسند نہ آیا بالآخر نظام حیدرآباد حکومت کے مفتی مقرر ہوئے

وفات

مفتی محمد سعید مدراسی کی وفات 10 شعبان 1312ھ کو حیدرآباد میں ہوئی، سرکار نظام حیدرآباد نے آپ کے انتقال پر ایک اعلامیہ جاری کیا اور اپنے غم کا اظہار کیا اور کل محکمہ عدالتی حیدرآباد کو ایک دن بند رکھنے کا حکم دیا[5][6]


حوالہ جات[ترمیم]

  1. خانوادہ قاضی بدر الدولہ، جلد اول، از پروفیسر محمد یوسف کوکن عمری، صفحہ 496
  2. نزهة الخواطر٨/١٣٥٩، از مورخ ہند مولانا سید عبد الحی حسنی والد مولانا سید ابوالحسن علی ندوی
  3. مفتی قاضی محمد حبیب اللہ، از عبید اللہ ایم اے، ناشر مدرسہ محمدی مدراس، صفحہ 13
  4. خانوادہ قاضی بدر الدولہ، جلد اول، مناقب احمدی، صفحہ 285
  5. تاریخ النوائط، صفحہ461
  6. خانوادہ قاضی بدرالدولہ، جلد اول، صفحہ 334