منصوبہ بندی
پلاننگ (planning) یا منصوبہ بندی کے مراحل درج ذیل ہیں۔
شروع سے آخر تک ، آرگنائزیشن کے معاشی پس منظر اور مالی خالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک مستند پیشہ ور مالیاتی منصوبہ ساز یعنی منیجر ان کاموں کو کرتا ہے ۔[1]
1۔ مالیاتی حالات کو جاننا
[ترمیم]مالیاتی منصوبہ بندی کا پہلا مرحلہ آرگنائزیشن کے موجودہ حالات کے جائزے اور اس کے مالی حالات کو بدلنے کے طریقوں پر مشتمل ہوگا۔ وہ اہم شعبے جن پر روشنی ڈالی جائے ہیں:
آرگنائزیشن کا بجٹ- یہ ایک بہت ہی اہم شعبہ ہے کیونکہ آرگنائزیشن کے ماہانہ اخراجات کا حساب لگانے سے مالیاتی منصوبہ ساز یعنی منیجر کو یہ اندازہ ہو جاتاہے کہ سرمایہ کاری یا بچت کے لیے آرگنائزیشن کے پاس کیا باقی رہتا ہے۔
روزمرہ کے اخراجات- آرگنائزیشن کے روزمرہ کے اخراجات کیا ہیں؟
ٹیکس سے متعلق موجودہ صورت حال اور حکمت عملی- مینجمنٹ اپنے ٹیکس کا انتظام کیسے کرتی ہے؟
موجودہ سرمایہ کاریاں یا بچتیں- آرگنائزیشن پر فی الوقت کتنے قرضے ہیں یا کتنی بچت کی ہے؟
دیگر مالیاتی ذمہ داریاں- اس شعبے میں وہ متفرق اخراجات شامل ہیں جن کی منصوبہ بندی منیجر مستقبل کے لیے کر رہے ہوں جیسے:
- جائداد خریدنا
- ناگہانی واقعات سے تحفظ کے لیے ہنگامی فنڈز
- بچت برائے ریزرو فنڈز اس صورت میں کہ کوئی ڈیزاسٹر ہو جائے
- پراڈکٹ کا لائف سائیکل؟
یہ قدم بہتر منصوبہ بندی کے لیے ایک بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے اور مینجمنٹ کو موازنے کا ایک اچھا معیار فراہم کرتا ہے تاکہ مینجمنٹ اپنے قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں مالیاتی اہداف حاصل کر سکیں۔
مالیاتی اہداف کا تعین2۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ اپنے اہداف کی شناخت کر لیتے ہیں: آپ انھیں حاصل کرنے کے بہت قریب ہو جاتے ہیں۔ مالیاتی اہداف کو نمایاں کرنا مالیاتی منصوبہ بندی کا ایک اہم پہلو ہے۔
اہداف کچھ اس طرح ہو سکتے ہیں:
- نئی پراڈکٹ کا آغاز کریں
- جائداد خریدیں یا اس کی مکمل ادائیگی کریں
- ورکرز تعلیم یقینی بنائیں
- آرگنائزیشن محفوظات اور سرمایہ جات پر ماہرانہ طور پر ٹیکس ادا کریں
- اتنا پیسہ رکھیں کہ کہ باقی رسک پرابلم نہ ہو
اس اقدام کا واحد مقصد آرگنائزیشن کی ضروریات اور طلب میں فرق بتانا ہے۔ ان کے علاوہ، آرگنائزیشن کے اہداف یا مقاصد میں مستقبل کے مالیاتی تحفظ کے لیے کسی دیرپا سرمایہ کاری کے منصوبہ جو ترقی بھی کر رہا ہومیں تمام آمدن لگانا بھی شامل ہو سکتا ہے۔ تاہم، یہ مینجمنٹ کو طے کرنا ہے کہ وہ کن اہداف کو پورا کریں گے۔
سرمایہ کاری کے لیے متبادل تلاش کریں3.
آرگنائزیشن کی مالیاتی ضروریات کو پوری طرح سمجھنے اور مالیاتی اہداف وضع کرنے کے بعد اگلا قدم ہے مینجمنٹ کے مالیاتی منصوبہ ساز کی طرف سے سرمایہ کاری کے متبادل یا خاص تجاویز۔
قلیل، وسط اور طویل مدتی اہداف کا جائزہ لے کر مالیاتی منصوبہ ساز کے وضع کردہ مطلوبات کی بنیاد پر ایک مربوط سرمایہ کاری کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔مزید یہ کہ آرگنائزیشن کے مقاصد پر دوبارہ نظر ڈالی جائے گی اور یہ تجزیہ کیا جائے گا کہ مینجمنٹ اپنے قلیل اور طویل مدتی اہداف حاصل کرنے کے کتنا قریب ہے۔ ٹا ئم فریم، کیش فلو، خطرات کی برداشت، موجودہ بیمہ تحفظ، ٹیکس کی حکمت عملیوں اور سرمایہ کاری کے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی منصوبے اور مالیاتی متبادل پیش کیے جائیں گے تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ آرگنائزیشن کے لیے کیا سب سے بہتر ہے۔ یہ مینجمنٹ کو حقیقی اور پر اطمینان فیصلہ سازی میں مدد دے گا۔
متبادلوں کی قدر پیمائی4۔
مجوزہ سفارشات کا مزید جائزہ لیاجائے گا۔ یہ موقع ہے جب مینجمنٹ آمنے سامنے بیٹھ کر متبادل پر بحث کرے اور موجودہ حالات، مالیاتی ساکھ اور ذاتی مفادات ذہن میں رکھتے ہوئے ضروری اقدامات سر انجام دیں۔ اگر مالیاتی منصوبہ ساز کی سفارشات کے حوالے سے مسائل ہیں تو ان میں ترامیم اور ان پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔متبادل کو مینجمنٹ کے فیصلوں کی بنیاد پر کم بھی کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر:
اگر آپ اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتے ہیں تو یہ ثبوت ہے کہ آپ کل وقتی نوکری نہیں کر سکتے۔اس لیے فیصلہ سازی ایک مسلسل جاری عمل ہے جو آپ کے ذاتی اور مالی حالات پر منحصر ہے اس لیے وہ مواقع جو آپ نے اپنی فیصلہ سازی کے نتیجے میں گنوا دئے ان کا متبادل کا جائزہ لیتے وقت ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے۔
خطرات کا اندازہ لگانا
مینجرز یہ کیسے یقینی بنا سکتے ہیں کہ مستقبل میں اس کا صلہ ملے گا؟
کچھ مالیاتی فیصلوں میں خطرات قدرے کم ہوتے ہیں جیسے بچت اکاؤنٹ سے پیسوں کی بچت یا پیسوں سے کوئی گراں قدر چیز خریدنا۔ ان صورتوں میں نقصان کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
اس لیے مالیاتی فیصلے لیتے وقت ؛ خطرات کا سراغ لگانا اور ان کی قدر پیمائی کافی مشکل ہے۔آپ کو بحیثیت مینجر اپنے اور دوسروں کے تجربے کی بنیاد پر معلومات اکھٹا کرنا ہوں گی۔فیصلہ سازی کے عمل کے لیے آپ کو تارہ ترین سیاسی، اقتصادی اور سماجی معلومات حاصل ہونی چاہیے تاکہ آپ باخبر فیصلے کر سکیں۔
ایک مالیاتی منصوبہ بنائیں اور اسے نافذ کریں5.
جب مینجمنٹ ان سفارشات سے مطمئن ہو اور اگلے مرحلے کے لیے اچھا محسوس کر رہی ہو تو منصوبے کا نفاذ کیا جائے گا۔ مالیاتی منصوبہ بندی کے عمل کے اس قدم کو بطور ایکشن پلان تصور کیا جا سکتا ہے جس سے مینجر اپنے فوری، قلیل اور طویل مدتی اہداف حاصل کرنے کے طریقے اختیار کر سکتے ہیں۔ اکثر کچھ افراد اسے مشکل ترین اقدام کے طور پر اٹھاتے ہیں لیکن لمبے عرصے میں اس سے بڑا فرق پڑتا ہے۔
سب سے غور طلب بات یہ ہے کہ مینجمنٹ اسے جلد از جلد نافذ کریں ۔ جتنا عرصہ ہم اسے ٹالتے رہیں گے اتنا ہی زیادہ عرصہ آرگنائزیشن کی دولت کے اضافے میں لگے گا –نتیجتاً سرمایہ میں اتنی ہی کمی ہو گی۔
جائزہ، جانچ اور نگرانی کا منصوبہ6.
مالیاتی منصوبہ بندی ایک جاری اور متحرک طرز عمل ہے اور یہ خلاف قیاس ہے کہ تمام وقت آرگنائزیشن کی مالی حالت ایک جیسی رہے۔مینجمنٹ کو اپنے مالیاتی فیصلوں کا میعادی جائزہ لینا ہوگا کیونکہ بدلے ہوئے ذاتی، اقتصادی اور معاشی عوامل کے لحاظ سے آپ کو اپنے فیصلوں میں تبدیلی لانا ہو گی تاکہ وہ نئی صورت حال کے عین مطابق ہوجائیں۔
آرگنائزیشن کے منصوبوں کی نگرانی مینجمنٹ کو اپنے فیصلوں کی ترجیحات بنانے اور ضروری ہم آہنگی میں مدد دے گی جو آرگنائزیشن کی مالی ضروریات اور اہداف کو اس کی موجودہ صورت حال کے عین مطابق کر دے گی۔ [2]