انیس الرحمن قاسمی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

انیس الرحمٰن قاسمی ( ولادت: 1960) ایک ہندوستانی دیوبندی عالم دین، قلم کار، فقیہ اور آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر ہیں، یہ امارت شرعیہ بہار و اڑیسہ و جھارکھنڈ کے ناظم بھی رہ چکے ہیں۔

ولادت[ترمیم]

مولانا صوبہ بہار کے ضلع مغربی چمپارن(بتیا) کے ایک گاؤں کٹہری(Katahari) میں 6؍ جولائی 1960ء میں پیدا ہوئے اور یہیں اُن کی نشو و نما ہوئی۔

تعلیم و تربیت[ترمیم]

مولانا کی ابتدائی تعلیم گاؤں کے مکتب میں ہوئی، اس کے بعد مدرسہ ریاض العلوم ساٹھی میں داخل ہوئے اور متوسطات تک تعلیم حاصل کی،اس کے بعد تحصیل علم کے لیے 1973ء میں دار العلوم دیوبند گئے، جہاں اُنھوں نے چھ سال تک ماہر فن اساتذہ سے اکتساب فیض کیا ، قاری محمد طیبؒ، مولانا شریف الحسن، نصیر احمد خاں، معراج الحق دیوبندی، مفتی محمود حسن گنگوہی ظفیر الدین مفتاحیؒ، مولانا محمد سالم قاسمی جیسے اکابر علما ومشائخ سے علمی تشنگی بجھائی۔1978ء میں دورۂ حدیث کی تکمیل کی اور سند فضیلت حاصل کی۔اور 1979ء میں افتاء کیا، فراغت کے بعد مزید ایک سال رہ کر تحقیق و تصنیف کا کام کیا۔

امارت شرعیہ میں[ترمیم]

اسی دوران 1981ء میں سید نظام الدین امیر شریعت سادسؒ، قاضی مجاہد الاسلام قاسمی نے انھیں امارت شرعیہ کے شعبہ دار القضاء میں خدمت پر مامور کر لیا، پہلے وہ معاون قاضی کی حیثیت سے متعین ہوئے، چند سالوں کے بعد ’’نائب قاضی ‘‘کے منصب پر فائز کیے گئے اور عرصہ تک قاضی مجاہد الاسلام قاسمی کی نگرانی میں قضاء کی خدمت انجام دی، انتظامی امور میں بھی اُس وقت کے ناظم ِ امارت شرعیہ سید نظام الدین کے دست راست بنے رہے اور اُن کی عدم موجودگی میں بسا اوقات قائم مقام ناظم کی ذمہ داری نبھاتے ؛ اس لیے جب 1999ء میں سید نظام الدین ’’امیر شریعت‘‘ منتخب ہوئے نظامت کا عہدہ خالی ہوا تو حضرت امیر شریعت نے اپنے رفقا کے مشورہ سے امارت شرعیہ کی نظامت ان کے سپرد کی۔

نظامت[ترمیم]

مولانا کے عہد ِ نظامت میں سنہ 1996ء سے2019ء تک بے شمار ملی و فلاحی کام انجام پائے ہیں۔ یہ اپنی تنظیمی صلاحیتوں اور علمی استعداد کی بنا پر ملک کے مختلف اداروں اور تنظیموں کے سرگرم رکن بھی ہیں: ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن،پھلواری شریف،پٹنہ کے بانی، آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے رکن تاسیسی، آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر، بہار ریاستی حج کمیٹی پٹنہ کے سابق چیرمین ہونے کے علاوہ کئی اداروں اور عصری درس گاہوں کے سرپرست اور ذمہ دار ہیں۔

بیعت[ترمیم]

عبد الرحمن دربھنگوی امیر شریعت خامس سے بیعت ہیں،کئی بزرگوں نے انھیں اجازت و خلافت سے بھی نوازا ہے،

تصانیف[ترمیم]

مولانا کی چھوٹی بڑی بیسیوں کتابیں چھپ چکی ہیں،جن میں سے چند قابل ذکر یہ ہیں:

مولانا سجاد : حیات وخدمات (مجموعہ مقالات ومضامین از اصحاب قلم) حیات سجاد (مجموعہ مضامین ومقالات) فتاوی علما ہند(فقہ حنفی پر اردو،عربی،انگریزی زبان میں فقہی انسائیکلوپیڈیا) الشیخ ابن تیمیہ وافکارہ (عربی)(غیر مطبوعہ) اخلاقیات الحرب فی السیرۃ النبویۃ (عربی)(غیر مطبوعہ)