مولانا آزاد سبحانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مولانا آزاد سبحانی تحریک خلافت، ترک موالات اورمسلم لیگ کے سرگرم رکن رہے ہیں، تحریک آزادی میں ہمیشہ پیش پیش رہے تقاریر بڑی پر اثر ہوتی تھیں

مکمل نام[ترمیم]

مولانا کا اصل نام عبد القادر تھاجبکہ آزاد سبحانی سے شہرت پائی

ولادت[ترمیم]

مولانا آزاد سبحانی کی ولادت 1882ء سکندر پور ضلع بلیا اترپردیش میں ہوئی آپ فلسفہ الہیات کے فاضل وسیع النظر عالم سحر بیاں خطیب اور شاعر تھے

علمی خدمات[ترمیم]

آپ نے کانپور میں 13 ستمبر 1908ء کو مدرسہ الہیات قائم کر کے بے شمار مبلغ پیدا کیے سانحہ کانپور میں انھوں نے بڑی سرگرمی سے حصہ لیا کلکتہ میں کافی عرصہ تک امامت وخطابت کرتے رہے

1945 میں آپ نے حکومت ربانیہ کے نام سے ایک روحانی اور اصطلاحی تحریک شروع کی اور گورکھپور سے ایک رسالہ روحانیت کے نام سے نکالا جو ڈیڑھ سال تک چلتا رہا [1]

تالیفات[ترمیم]

سیاسی موضوع پر دو کتابیں تالیف کیں

  • ایک کا نام آزادی
  • اوردوسری مالا بار دو پلا تھی
  • مذہب کے موضوع پر بھی متعدد کتابیں لکھیں

وفات[ترمیم]

ان کی وفات 24 جنوری 1957ء کو لکھنؤ کے بلرام پور ہسپتال میں ہوئی اورکچی باغ گورکھپور میں مدفون ہیں[2] [3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ماہنامہ معلومات لاہور، شمارہ نمبر 15
  2. ماہنامہ نقوش لاہور (مکاتیب نمبر)1957ء صفحہ 940
  3. اکابر تحریک پاکستان،محمد صادق قصوری،صفحہ 35،نوری بکڈپو لاہور