نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن پاکستان
نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن ( این ایف سی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) ایک پاکستانی حکومت کی ملکیت کارپوریشن ہے جو لاہور میں واقع ہے۔ یہ وزارت صنعت و پیداوار (پاکستان) کے انتظامی کنٹرول میں ہے۔ [1][2]
تاریخ[ترمیم]
اسے حکومت پاکستان نے 1973ء میں پاکستان میں کھاد کی صنعت شروع کرنے کے لیے قائم کیا تھا۔ [3]
1999ء میں، پاک امریکن فرٹیلائزرز نے جاپان بینک فار انٹرنیشنل کوآپریشن (JBIC) کی فنڈنگ سے داؤد خیل میں کھاد کی ایک سہولت قائم کی۔ [4] 1997ء میں، سہولت پر کام بند ہو گیا اور 1999ء تک، ایک نئے یوریا پلانٹ میں تجارتی پیداوار شروع ہو گئی۔ [4]
سابقہ ذیلی ادارے[ترمیم]
- پاک چائنا فرٹیلائزرز، ہری پور
- پاک سعودی فرٹیلائزرز، میرپور ماتھیلو [5]
- پاک عرب فرٹیلائزرز، ملتان [6]
- پاک امریکن فرٹیلائزرز، داؤد خیل [4]
- لائل پور کیمیکلز، جڑانوالہ [7]
- ہزارہ فاسفیٹ، ہری پور [8]
NFC کے ذریعہ قائم کردہ تحقیقی ادارے[ترمیم]
تحقیقی مقصد اور افرادی قوت کی تربیت کے لیے اس نے دو تعلیمی اور ایک تحقیقی ادارہ قائم کیا۔
تعلیمی ادارے ہیں:
- این ایف سی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ملتان
- این ایف سی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ فرٹیلائزر ریسرچ، فیصل آباد
اور ایک تحقیقی ادارہ ہے:
- نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ، لاہور
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Assurance to fertilizer dealers Dawn (newspaper), Published 4 May 2003, Retrieved 18 May 2021
- ↑ Abdul Salam (October 2012)۔ "Review of Input and Output Policies for Cereals Production in Pakistan" (PDF)۔ International Food Policy Research Institute, Washington, DC۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2021
- ↑ "Pakistan's fertilizer subsidy conundrum"۔ Profit by Pakistan Today۔ August 15, 2021
- ^ ا ب پ "PAFL sell-off LoA issued to Ibrahim Fibres cancelled"۔ DAWN.COM۔ April 5, 2006
- ↑ "FFC-Pak Saudi deal: an analysis"۔ DAWN.COM۔ April 15, 2002
- ↑ David A. Andelman (July 31, 1977)۔ "A Pakistani Capitalist Runs a Nationalized Industry"
- ↑ "Lyallpur Chemicals"۔ DAWN.COM۔ February 10, 2007
- ↑ "Hazara Phosphate attracts highest bid of Rs1.34bn"۔ DAWN.COM۔ September 26, 2008