وجہ تسمیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

وجہ تسمیہ کا مطلب ہے نام رکھنے کی وجہ کیا ہے۔اگر کسی شے کی وجہ تسمیہ جان لیں تو اس شے کے بارے میں بہت سا علم ہوجاتا ہے۔سادہ الفاظ میں اس سے مراد نام رکھنے کا سبب، کسی کا کوئی نام پڑنے کی وجہ ہے۔[1]

مثال[ترمیم]

ابو موسیٰ اشعری کا بیان ہے کہ سواریوں کی اتنی کمی تھی کہ چھ چھ آدمیوں کی سواری کے لیے ایک ایک اونٹ تھا جس پر ہم لوگ باری باری سوار ہو کر سفر کرتے تھے پہاڑی زمین میں پیدل چلنے سے ہمارے قدم زخمی اور پاؤں کے ناخن جھڑ گئے تھے اس لیے ہم لوگوں نے اپنے پاؤں پر کپڑوں کے چیتھڑے لپیٹ لیے تھے یہی وجہ ہے کہ اس غزوہ کا نام ذات الرقاع رکھا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "وجہ تَسمیَہ لفظ کے معانی"۔ ریختہ لغت