پرورش کے انداز
پرورش کے انداز ایک نفسیاتی تجزیہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کی پرورش کے لیے کس قسم کا انداز اختیار کرتے ہیں۔ حالاں کہ دنیا بھر میں کئی نمونے اور نظریے پیش کیے گئے، تاہم ادب میں باؤم رینڈ پرورش کے انداز (Baumrind parenting styles) کو ایک خاص مقام حاصل ہے کیوں کہ یہ عام والدین کے مطالعے پر مبنی۔ اس کے تحت جو چار عام پرورش کے انداز ہے ان کا احاطہ نیچے کیا گیا ہے۔
بااختیار یا تادیبی (Authoritarian or Disciplinarian) پرورش
[ترمیم]اختیارات پسند والدین کے بارے میں اکثر یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ لوگ تادیبی انداز اپناتے پیں۔
- یہ لوگ سخت تادیبی انداز سے پیش آتے ہیں جہاں سمجھوتے کا امکان کم ہوتا ہے۔ سزاؤں کا نفاذ عام ہے۔
- بات چیت کا رخ زیادہ تر ایک طرفہ ہے: والدین سے بچوں کی جانب۔ اصولوں کو بنا سمجھائے نافذ کیا جاتا ہے۔
- اس انداز کے والدین کم بچوں کی پرورش کرتے ہیں۔
- اس طرز عمل میں توقعات زیادہ ہوتی ہیں اور لچک داری کم ہی دیکھی جاتی ہے۔[1]
اجازت دہندہ یا شمولیت پسند (Permissive or Indulgent) پرورش
[ترمیم]اجازت دہندہ والدین عمومًا بچوں کو وہ سب کچھ کرنے دیتے ہیں جو وہ کرنا چاہتے ہیں اور یہ لوگ محدود رہ نمائی اور ہدایت دیتے ہیں۔ یہ انداز ماں باپ سے کہیں زیادہ دوستانہ ہے۔
- ان کا تادیبی انداز سخت گیری کے اُلٹ ہے۔ ان کے یا تو محدود اصول ہیں یا پھر کچھ ہیں ہی نہیں۔ یہ لوگ زیادہ تر بچوں کو اپنے مسائل حل کرنے کا موقع کرتے ہیں۔
- حالاں کہ یہ والدین بچوں سے کھل کر بات کرتے ہیں، مگر یہ بچوں کو خود اپنے فیصلے لینے دیتے ہیں بجائے اس کے کہ وہ انھیں کچھ کہیں۔
- اس زمرے میں والدین گرمجوشی رکھتے ہیں زیادہ بچوں کی پرورش پسند کرتے ہیں۔
- یہاں توقعات یا تو کم ہوتی ہیں یا والدین کی جانب سے طے شدہ نہیں ہوتی۔[1]
غیر شمولیت پسند (Uninvolved Parenting) پرورش
[ترمیم]غیر شمولیت پسند والدین بچوں کو کافی آزادی دیتے ہیں اور عمومًا خود کو بچوں کی فیصلہ سازی کے راستے سے الگ رکھتے ہیں۔ کچھ والدین دانستہ طور اس طرح کی پرورش کا فیصلہ کرتے ہیں، جب کہ کچھ دوسرے پرورش ہی میں دل چسپی نہیں رکھتے یا اس بات کا انھیں یقین نہیں ہے کہ انھیں کیا کرنا چاہیے۔
- اس پرورش میں کسی مخصوص طرز عمل کو بہ روئے نہیں لایا جاتا ہے۔ غیر شمولیت پسند ماں یا باپ اکثر بچے کو اپنی مرضی کے مطابق ہر کام کرنے دیتا ہے، غالبًا معلومات یا دیکھ ریکھ کی کمی کی وجہ سے ۔
- بات چیت بہت کم ہوتی ہے۔
- اس زمرے کے والدین پرورش پر بہت کم دھیان دیتے ہیں۔
- یہاں توقعات یا تو کم ہوتی ہیں یا والدین کی جانب سے کچھ نہیں ہوتی ہیں۔[1]
ذمے دارانہ (Authoritative) پرورش
[ترمیم]ذمے دار ماں باپ پرورش کے معاملات میں ایک واجبی رویہ رکھتے ہیں اور یہ لوگ اعلٰی اور واضح توقعات رکھتے ہیں۔ ان والدین کے بچے عمومًا خود تادیبی زندگی گزارتے ہیں خود کے بارے میں سوچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس انداز کو بچوں کے لیے فائدہ مند تصور کیا گیا ہے۔
- تادیبی اصول واضح ہیں اور ان کے پیچھے کی وجوہ سمجھائی جاتی ہیں۔
- بات چیت اکثر ہوتی ہے اور یہ بچے کی سمجھ کی سظح پر ہوتی ہے۔
- ذمے دارانہ ماں باپ پرورش پر خاص دھیان دیتے ہیں۔
- توقعات اور مقاصد اعلٰی ہوتے ہوئے صاف طور پر بچوں کو سمجھائے جاتے ہیں۔ بچوں کا بھی مقاصد کے طے کرنے میں کچھ رول ہو سکتا ہے۔[1]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- dangx111 (5 Nov 2011)۔ "The Four Types of Parenting Styles"۔ 19 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ[بہتر ماخذ درکار]
- C. Barnhart، V. Raval، A. Jansari، P. Raval (2013)۔ "Perception of Parenting Style Among College Students in India and the United States"۔ Journal of Child Family Stud۔ 22: 684–693۔ doi:10.1007/s10826-012-9621-1
- M. Bornstein، D. Putnick (2012)۔ "Cognitive and Socioemotional Caregiving in Developing Countries"۔ Child Development۔ 83 (1): 46–61۔ doi:10.1111/j.1467-8624.2011.01673.x
- E. Pomeranz، Q. Wang۔ "The Role of Parental Control in Children's Development in Western and East Asia Countries"۔ Current Directions in Psychological Science۔ 18 (5): 285–289
مزید مطالعات
[ترمیم]- Bruce Bower (September 2011)۔ "Humans: Recession alters parenting style: Mothers with gene variant became more aggressive"۔ Science News۔ 180 (7): 9۔ ISSN 0036-8423۔ doi:10.1002/scin.5591800706
- Robert Feldman, PhD at the University of Massachusetts Amherst. Child Development Third Edition
- Morris, A. S., Cui, L., & Steinberg, L. (2013). Parenting research and themes: What we have learned and where to go next. In R. E. Larzelere, A. S. Morris, & A. W. Harrist (Eds.), Authoritative parenting: Synthesizing nurturance and discipline for optimal child development (pp. 35–58). Washington, DC: American Psychological Association.
- Harris. Judith R.. "The Nurture Assumption: Why Children Turn Out the Way They Do," New York Times 1998.
- Warash, Bobbie. "Are Middle Class Parents Authoritative with a Touch of Permissiveness?." Delta Kappa Gamma Bulletin 74. 22007 28-31.
- Chua, Amy. Why Chinese Mothers Are Superior وال اسٹریٹ جرنل
- S. Alizadeh، M. B. Abu Talib، R. Abdullah، M. Mansor (2011)۔ "Relationship between Parenting Style and Children's Behavior Problems"۔ Asian Social Science۔ 7 (12): 195–200
- H. M. Estep، J. N. Olson (2011)۔ "Parenting Style, Academic Dishonesty, and Infidelity in College Students"۔ College Student Journal۔ 45 (4): 830–838
- Grobman, K.H. (2003). Diana Baumrind's (1966) Prototypical Descriptions of 3 Parenting Styles. Retrieved from http://www.devpsy.org/teaching/parent/baumrind_styles.html
- A. Kordi، R. Baharudin (2010)۔ "Parenting Attitude and Style and Its Effect on Children's School Achievements"۔ International Journal of Psychological Studies۔ 2 (2): 217–222۔ doi:10.5539/ijps.v2n2p217
- C. M. Rinaldi، N. Howe (2012)۔ "Mothers' and fathers' parenting styles and associations with toddlers' externalizing, internalizing, and adaptive behaviors"۔ Early Childhood Research Quarterly۔ 27 (2): 266–273۔ doi:10.1016/j.ecresq.2011.08.001
- J. Rivers، A. K. Mullis، L. A. Fortner، R. L. Mullis (2012)۔ "Relationships Between Parenting Styles and the Academic Performance of Adolescents"۔ Journal of Family Social Work۔ 15 (3): 202–216۔ doi:10.1080/10522158.2012.666644
- D. P. Schary، B. J. Cardinal، P. D. Loprinzi (2012)۔ "Parenting style associated with sedentary behaviour in preschool children"۔ Early Child Development & Care۔ 182 (8): 1015–1026۔ doi:10.1080/03004430.2012.678596
- K. Williams، J. Ciarrochi، P. Heaven (2012)۔ "Inflexible Parents, Inflexible Kids: A 6-Year Longitudinal Study of Parenting Style and the Development of Psychological Flexibility in Adolescents"۔ Journal of Youth & Adolescence۔ 41 (8): 1053–1066۔ doi:10.1007/s10964-012-9744-0
- C Spera (2005)۔ "A review of the relationship among parenting practices, parenting styles, and adolescent school achievement"۔ Educational Psychology Review۔ 17 (2): 125–146۔ doi:10.1007/s10648-005-3950-1
- "Attachment Parenting: Q&A with Lysa Parker, co-chairman of Attachment Parenting International." Bundoo.com. Retrieved from http://www.bundoo.com/interviews/attachment-parenting/
بیرونی روابط
[ترمیم]- Types Of Parenting Styles By Diana Baumrindآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mumthoughts.com (Error: unknown archive URL)