یاسر علی
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | حضرو، پنجاب، پاکستان | 15 اکتوبر 1985||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 179) | 3 ستمبر 2003 بمقابلہ بنگلہ دیش | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 9 جون 2021 |
یاسر علی (پیدائش: 15 اکتوبر 1985ء حضرو) ایک پاکستانی سابق کرکٹ کھلاڑی ہے جس نے 2003ء میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے اپنا واحد ٹیسٹ کرکٹ میچ کھیلا۔ وہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ کے درمیانے فاسٹ باؤلر تھے جنھوں نے 19 سال کی عمر میں بنگلہ دیش کے خلاف اپنے ملک کے لیے ایک ٹیسٹ میچ کھیلا ہے۔
ایک ہی میچ میں فرسٹ کلاس اور ٹیسٹ ڈیبیو[ترمیم]
علی کی صلاحیت کا سب سے پہلے اندازہ اس وقت ہوا جب وہ اٹک (چچ) حضرو کے لیے کھیلے۔ اس کے فوراً بعد انھیں پاکستانی کرکٹ اکیڈمی کے ساتھ تربیتی کیمپ کے لیے منتخب کیا گیا، جہاں وہ جنوبی افریقہ کے کامیاب دورے کے لیے گئے۔ اس کے بعد وہ کرکٹ کی تاریخ کے ان مٹھی بھر کھلاڑیوں میں سے ایک بن گئے جنھوں نے ایک ہی میچ میں اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو اور ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔تقریباً 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کرنے کی صلاحیت رکھنے والے، علی حالیہ برسوں میں پسندیدگی سے باہر ہو گئے ہیں اور انھیں دوبارہ پاکستانی سلیکٹرز سے پہچان حاصل کرنے کے لیے سخت جدوجہد کرنی پڑے گی، تاہم وہ ان کے مستقبل کے بارے میں سوچوں میں ہیں کیونکہ ان کے پاس کرکٹ بورڈ سے ریٹینر معاہدہ ہے۔
اسٹریس فریکچر انجری سے صحت یاب[ترمیم]
اب اسٹریس فریکچر انجری سے مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، یاسر 2008ء کے لیورپول مقابلے میں آئنز ڈیل کرکٹ کلب کے لیے یوکے میں پروفیشنل لیگ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ آئنز ڈیل کے لیے پیش ہونے کے بعد سے اب انھوں نے چیشائر میں مقیم ایلورتھ کرکٹ کلب کے لیے معاہدہ کیا ہے جہاں وہ نارتھ اسٹافورڈ شائر اور ساؤتھ چیشائر لیگ میں مصروف ہیں۔
مزید دیکھیے[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- راولپنڈی کے کرکٹ کھلاڑی
- کوئٹہ کے کرکٹ کھلاڑی
- پاکستان کے کرکٹ کھلاڑی
- راولپنڈی ریمز کے کرکٹ کھلاڑی
- خان ریسرچ لیبارٹریز کے کرکٹ کھلاڑی
- زرعی ترقیاتی بینک پاکستان کے کرکٹ کھلاڑی
- پی ٹی سی ایل کے کرکٹ کھلاڑی
- مملکت متحدہ کو پاکستانی تارکین وطن
- پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی
- اٹک کے کرکٹ کھلاڑی
- بلوچستان بیئرز کے کرکٹ کھلاڑی
- وفاقی علاقہ جات کے کرکٹ کھلاڑی
- 1985ء کی پیدائشیں
- بقید حیات شخصیات