بابا
بابا: ترکی اور فارسی میں باپ کے لیے جبکہ مشرقی ترکی میں دادا کے لیے استعمال بھی ہوتا ہے
عمر رسیدہ لوگوں کے لیے
[ترمیم]نام کے آخر میں عموما عمر رسیدہ لوگوں کے لیے بطور احترام استعمال ہوتا ہے جیسے علی بابا رحمان بابا بابا بلھے شاہ وغیرہ کبھی بابا بطور نام بھی استعمال ہوتا ہے
بطور لقب
[ترمیم]لقب کے طور عموما یہ درویشوں اور بزرگوں کے لیے استعمال ہوتا ہے جیسے بابا فرید بابا سماسی وغیرہ ایران میں یہ خاص طور پر درویشوں کے لیے استعمال ہوتا ہے جیسے ایرانی عوامی بولی کا شاعر بابا طاہرعریان۔ خاص طور پر سلسلہ بکتاشیہ کے ہاں گدی نشین کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔
جگہ کا نام
[ترمیم]کسی جگہ کے نام کے جزو کی حیثیت سے لفظ بابا یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس جگہ کا تعلق درویشوں سے رہا ہے جیسے جزیرہ بابا بھٹ اور ڈیرہ بابا نانک
درویشوں کی تحریک
[ترمیم]روم کے سلجوقی سلطان کیخسرو ثانی کے عہد میں درویشوں کی ایک تحریک رونما ہوئی جو بابائی کہلاتے تھے
عہدہ دار
[ترمیم]قدیم سلطنت عثمانیہ میں غیر مذہبی ملکی عہدہ داروں کے لیے رائج تھا جیسے آغا بابا سی جو شاہی حرم سرا کے چالیس دربانوں کا سردار تھا [1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ دائرہ معارف اسلامیہ جلد3 صفحہ798 جامعہ پنجاب لاہور