"الحمرا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 5: سطر 5:
{{Commonscat|Alhambra}}
{{Commonscat|Alhambra}}


{{clear}}
== نگار خانہ ==
== نگار خانہ ==
<gallery>
<gallery mode=packed>
Image:Alhambra2001.jpg|<!--Patio of the palace of Charles V-->چارلز پنجم کے محل کا آنگن
Image:Patio Paleis Karel V.jpg|<!--Patio of the palace of Charles V-->چارلز پنجم کے محل کا آنگن
Image:Panorámica Alhambra y Sierra Nevada de fondo.jpg|<!--Panoramic view-->الحمرا اورسئےرا نیوادا کا پس منظر
Image:Panorámica Alhambra y Sierra Nevada de fondo.jpg|<!--Panoramic view-->الحمرا اورسئےرا نیوادا کا پس منظر
Image:Alambra_night_thierry_brouard.jpg|<!--Panoramic view, illuminated at night-->الحمرا رات میں
Image:Alambra_night_thierry_brouard.jpg|<!--Panoramic view, illuminated at night-->الحمرا رات میں

نسخہ بمطابق 12:30، 27 دسمبر 2015ء

الحمرا کا صحن یا ایوان؛ شجرالبلح (شجر کھجور) کی تشبہ سنگ مرمر کے بنے ایک سو چوبیس ستون اور درمیان میں فوارہ اسد، پس منظر میں نظر آنے والی بالائی چھت (تصویر میں سیاہ یا سرمئی) کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسلامی انداز سے ہٹانے کی خاطر ترمیم شدہ ہے [1]

غرناطہ (اسپین) میں پہاڑی پر تعمیر کردہ ایک خوبصورت محل۔ مسلمانوں نے ہسپانیہ پر کوئی آٹھ سو سال تک حکومت کی۔ جہاں انھوں نے علم و فضل کو ترقی دی وہاں شاندار مسجدیں اور محل بھی تعمیر کرائے جن میں ‌غرناطہ کا قصر الحمرا خاص شہرت کا مالک ہے۔ مسلمانوں کے زوال کے بعد ان کی حکومت کے بیشتر نشانات مٹا دیے گئے ۔ صرف چند آثار ان کی عظمت پارینہ کے شاہد ہیں۔

الحمرا کا محل سرخ پتھر سے بنایا گیا ہے۔ اس لیے اس کا نام الحمرا ہے۔ ۱۲۱۳ء میں محمد ثانی نے اس کی بنیاد رکھی اور یوسف اول نے ۱۳۴۵ء میں اس کو عربی طرز کے نقش و نگار سے مزین کیا۔ اس محل کے کمرے جس صحن کے اردگرد بنے ہوئے ہیں اسے البراقہ کہتے ہیں۔ جس کے معنی ہیں بجلی کی سی چمک دمک والا۔ البراقہ کے بالمقابل شیروں کا صحن ہے جس میں شیروں کو لڑایا جاتا تھا۔

نگار خانہ