"بالاوراثیات" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.2) (روبالہ جمع: gl:Epixenética
سطر 22: سطر 22:
[[es:Epigenética]]
[[es:Epigenética]]
[[fr:Épigénétique]]
[[fr:Épigénétique]]
[[gl:Epixenética]]
[[ko:후성유전학]]
[[ko:후성유전학]]
[[id:Epigenetika]]
[[id:Epigenetika]]

نسخہ بمطابق 05:45، 25 اگست 2012ء

بالاوراثیات / epigenetics اصل میں وراثیات کی ایک ایسی صورت کو کہا جاتا ہے کہ جو دنا یعنی DNA کے سالمے کی متوالیت میں کوئی بگاڑ یا طفرہ پیدا کیۓ بغیر بھی وراثوں (genes) کے افعال کو متاثر یا تبدیل کر دیتی ہے۔ چونکہ اس قسم کے افعال وراثوں یا روائتی وراثیات (genetics) کے بنیادی نظریے؛ کہ وراثوں کے افعال ، انکی متوالیت (مرثالثات (nucleotides) کی ترتیب) میں تبدیلی پر تبدیل ہوتے ہیں کے بالکل برعکس انکی متوالیت سے بالا رہتے ہوۓ ہی وراثوں کے افعال کو تبدیل کردیتی ہے اسی وجہ سے اسکو بالا وراثیات کہا جاتا ہے۔

آسان بیان

بالا وراثیات کو درست طور پر سمجھنے DNA اور طفرہ کو سمجھنا ضروری ہے۔ دنا یا ڈی این اے کا ایک سالمہ دراصل C ، G ، A اور T کے چار چھوٹے سالمات کی ایک طویل زنجیر کی مانند ہوتا ہے، ان چار سالمات کو مرثالثات کہتے ہیں۔ یعنی مثال کے طور پر ایک دنا کا سالمہ درج ذیل میں لکھا جارہا ہے۔

  • ڈی این اے یعنی دنا کے سالمے کا ایک نمونہ:
GTGATCGGCGAAC

دنا یا ڈی این اے کے سالمے میں چار قواعد (bases) یعنی A G C اور T پائے جاتے ہیں۔ گو ان چار عدد مرثالثات کے درمیان فاسفیٹ (p) کا سالمہ بھی پایا جاتا ہے اور شکر کا بھی لیکن انکو عام طور پر لکھا نہیں جاتا لیکن یہاں بالاوراثیات کی وضاحت میں آسانی کے پیش نظر اس p یعنی فاسفیٹ کو بھی درج کرنے کے بعد مندرجہ بالا سالماتی نمونہ ایک بار دوبارہ نیچے درج کیا جارہا ہے۔

  • ڈی این اے یعنی دنا کے سالمے کا بالائی نمونہ p کے اندراج کے بعد:
GpTpGpApTpCpGpGpCpGpApApC