مادھوراؤ سندھیا
Appearance
مادھوراؤ سندھیا | |
---|---|
گوالیار کے مہاراجہ | |
سندھیا (بائیں) منموہن سنگھ کے ساتھ دی دون اسکول میں یوم تاسیس کے موقع پر | |
گوالیار کے مہاراجہ | |
16 July 1961 – 1971 | |
پیشرو | جیواجی راؤ سندھیا |
جانشین | ٹائٹلز منسوخ کر دیا گیا۔ |
مادھو راؤ جیواجی راؤ سندھیا (10 مارچ 1945 - 30 ستمبر 2001) ایک بھارتی سیاست دان اور حکومت ہند میں وزیر تھے۔ وہ انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کے رکن تھے۔
سندھیا جیواجی راؤ سندھیا کا بیٹا تھا جو برطانوی راج کے دوران گوالیار کی شاہی ریاست کے آخری حکمران مہاراجا تھے ۔ 1961ء میں اپنے والد کی موت کے بعد اور ہندوستان کے سیاسی انضمام کے دوران طے شدہ شرائط کے تحت سندھیا ایک پرائیو پرس ، کچھ مراعات اور "مہاراجا آف گوالیار" کے لقب کے استعمال میں کامیاب ہو گئے [1] جو 1971ء تک جاری رہا جس کے بعد ہندوستان کے آئین میں 26ویں ترمیم کے ذریعے سبھی کو ختم کر دیا گیا تھا۔ [2] [3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Barbara N. Ramusack (2004)۔ The Indian princes and their states۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 273۔ ISBN 978-0-521-26727-4۔
The crucial document was the Instrument of Accession by which rulers ceded to the legislatures of India or Pakistan control over the defence, external affairs, and communications. In return for these concessions, the princes were to be guaranteed a privy purse in perpetuity and certain financial and symbolic privileges such as exemption from customs duties, the use of their titles, the right to fly their state flags on their cars and to have police protection. ... By December 1947 Patel began to pressure the princes into signing Merger Agreements that integrated their states into adjacent British Indian provinces, soon to be called states or new units of erstwhile princely states, most notably Rajasthan, Patiala and East Punjab States Union, and Matsya Union (Alwar, Bharatpur, Dholpur and Karaulli).
- ↑ Barbara N. Ramusack (2004)۔ The Indian princes and their states۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 278۔ ISBN 978-0-521-26727-4۔
Through a constitutional amendment passed in 1971, Indira Gandhi stripped the princes of the titles, privy purses and regal privileges which her father's government had granted.
- ↑ Karl J. Schmidt (1995)۔ An atlas and survey of South Asian history۔ M.E. Sharpe۔ صفحہ: 78۔ ISBN 978-1-56324-334-9۔
Although the Indian states were alternately requested or forced into union with either India or Pakistan, the real death of princely India came when the Twenty-sixth Amendment Act (1971) abolished the princes' titles, privileges, and privy purses.
زمرہ جات:
- بھارت میں حادثاتی اموات
- بھارتیہ جن سنگھ کے سیاست دان
- بھارت کے وزرائے تعلیم
- گوالیار کی شخصیات
- مدھیہ پردیش سے لوک سبھا کے ارکان
- تیرہویں لوک سبھا کے ارکان
- بارہویں لوک سبھا کے ارکان
- گیارہویں لوک سبھا کے ارکان
- دسویں لوک سبھا کے ارکان
- نویں لوک سبھا کے ارکان
- آٹھویں لوک سبھا کے ارکان
- ساتویں لوک سبھا کے ارکان
- چھٹی لوک سبھا کے ارکان
- پانچویں لوک سبھا کے ارکان
- بھارت کے وزرائے ریل
- انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان
- مدھیہ پردیش کی شخصیات
- بھارتی کرکٹ منتظمین
- نیو کالج، اوکسفرڈ کے فضلا
- 2001ء کی وفیات
- 1945ء کی پیدائشیں