مندرجات کا رخ کریں

کرشنا دیوا رایا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کرشنا دیوا رایا
Emperor of وجے نگر سلطنت
A bronze statue of Emperor Krishnadevaraya
26 July 1509–1529[1]
پیشروViranarasimha Raya
جانشینAchyuta Deva Raya
شریک حیاتChinna Devi
Tirumala Devi
Annapurna Devi
شاہی خاندانTuluva Dynasty
والدTuluva Narasa Nayaka
پیدائش16 February 1471
Hampi, Karnataka
وفات1529
تدفینHampi, Karnataka
مذہبہندو
وجے نگر سلطنت
سنگما خاندان
ہری ہرا رایا 1336–1356
بکّا رایا 1356–1377
ہری ہرا رایا دوم 1377–1404
وروپاکشا رایا 1404–1405
بکّا رایا دوم 1405–1406
دیورایا اول 1406–1422
رامچندرا رایا 1422
ویرا وجیہ بکّا رایا 1422–1424
دیو رائے دوم 1424–1446
ملکارجنا رایا 1446–1465
وروپاکشا رایا 1465–1485
پراوڑھا رایا 1485
سالوا خاندان
سالوا نرسمہا دیوا رایا 1485–1491
تما بھوپالا 1491
نرسمہا رایا دوم 1491–1505
تولوا خاندان
تولوا نرسا نایکا 1491–1503
ویرا نرسمہا رایا 1503–1509
کرشنا دیوا رایا 1509–1529
اچیوتا دیوا رایا 1529–1542
وینکٹا اول 1542
سداسوا رایا 1542–1570
اراویڈو خاندان
الیہ راما رایا 1542–1565
تروملا دیوا رایا 1565–1572
سریرانگا 1572–1586
وینکٹا دوم 1586–1614
سریرانگا دوم 1614
راما دیوا رایا 1617–1632
وینکٹا سوم 1632–1642
سریرانگا سوم 1642–1646

کرشنا دیوا رایا : دور حکومت 1509-1529 ء ؛ وجے نگر سلطنت کا مشہور بادشاہ۔ تولووا خاندان کا تیسرا بادشاہ تھا۔ اس کے دور میں وجے نگر سلطنت بلند مقام کو پہنچی تھی۔ اس کو کئی القاب ملے تھے جن میں ‘کناڑا راجیہ راما رامنا‘، ‘آندھرا بھوجا‘ اور ‘مورو رایارا گنڈا‘ وغیرہ۔ اس کے دور میں سطح مرتفع دکن کا سبھی علاقہ ان کے مقبوضے میں آگیا تھا۔ اس نے بیجاپور، گولکنڈہ، بہمنی سلاطین اور اوڈیشہ کے راجا کو شکست دے کر اپنی سلطنت کو کافی وسیع کر لیا تھا۔ ان کے دور میں معروف ریاضدان نیلا کنٹھا سومایاجی رہ چکا ہے۔[2] یہ بادشاہ، ہندو راجاؤں میں کافی معروف رہا۔ ہندوستان کی تاریخ وسطہ میں اپنا خاص مقام بنا لیا تھا۔[3] شمالی ہند میں مغلیہ سلطان بابر مشہور ہو چکا تھا تو جنوبی ہندوستان میں کرشنا دیورایا مشہور ہو چکا تھا۔[4]

حوالہ جات

[ترمیم]
  • Smith, Vincent, Oxford History of India, Fourth Edition, pgs. 306-307, and 312-313.
  • Dr. Suryanath U. Kamat, Concise history of Karnataka, 2001, MCC, Bangalore (Reprinted 2002).
  • Prof K.A. Nilakanta Sastri, History of South India, From Prehistoric times to fall of Vijayanagar, 1955, OUP, New Delhi (Reprinted 2002)

حواشی

[ترمیم]
  1. C. R. Srinivasan (1979)۔ Kanchipuram Through the Ages۔ Agam Kala Prakashan۔ صفحہ: 200۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولا‎ئی 2014 
  2. Different Types of History by Bharati Ray p.95
  3. Advanced Study in the History of Medieval India by Jl Mehta p.118
  4. Keay, John, India: A History, New York: Harper Collins, 2000, p.302

بیرونی روابط

[ترمیم]