آدم سمتھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
آدم سمتھ
(انگریزی میں: Adam Smith ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1723ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کیرککالدی[1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 جولا‎ئی 1790ء (66–67 سال)[2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایڈنبرا[1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت برطانیہ عظمی  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن رائل سوسائٹی  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ گلاسگو
بالیول کالج، آکسفورڈ  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایل ایل ڈی  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہر معاشیات،  غیر فکشن مصنف،  فلسفی،  مصنف[9]،  استاد جامعہ،  ناشر  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[10][11]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل معاشیات،  اخلاقیات،  سیاسی فلسفہ،  فلسفہ[12]،  دور استبصار[12]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ ایڈنبرگ،  جامعہ گلاسگو  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں دولت اقوام  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ایڈن برگ رائل سوسائٹی فیلو شپ (1783)[13]
رائل سوسائٹی فیلو  (1767)[14]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

آدم سمتھ (Adam Smith) ایک برطانوی ماہر معاشیات اور فلسفی تھا۔ 1723ء اسکاٹ لینڈ میں پیدا ہوا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ گلاسگو یونیورسٹی میں فلسفے کا استاد رہا۔ اس کی وجہ شہرت اس کی کتاب The Wealth of Nations ہے جو پہلی دفعہ 1776ء میں چھپی تھی۔ سمتھ نے شادی نہیں کی۔

سمتھ نے سونے کی بجائے تعلیم یافتہ، ہنر مند اور محنتی افراد کو کسی ملک کی اصل دولت قرار دی۔ اس نے پرانے دور کی پابندیوں کی محالفت کی جو صنعتی انقلاب کی راہ میں رکاوٹ تھیں۔ اس نے کہا کہ اگر کام کو تقسیم کر دیا جائے تو پیدوار زیادہ ہو سکتی ہے۔

تنقید[ترمیم]

ناقدوں کا کہنا ہے کہ اس نے معیشت دانوں میں کنفیوژن پھیلایا۔

اس نے بینک نوٹ، کریڈٹ، ڈیٹ اور بل آف ایکسچینج وغیرہ کو زیر گردش سرمائیہ (Circulating Capital) کہا جبکہ یہ بینکوں کو عطا شدہ حقوق (rights) ہیں۔

اسی طرح اس نے محنت مزدوری اور مہارت کو Fixed Capital بتایا جبکہ یہ تجارتی دولت میں شمار ہوتے ہیں۔

اس نے intrinsic cost کو intrinsic value کہا جو ممکن نہیں ہے۔ value ہمیشہ extrinsic ہوتی ہے۔

اسمتھ نے خریداری (purchase) کو صرف کرنا (consume) کہا۔

فکسڈ کیپیٹل اور فلوٹننگ کیپیٹل کے بارے میں بھی اس نے غلطیاں کیں۔

اس نے قدر (value) کا تعلق طلب (demand) کی بجائے مزدوری (labour) بتایا۔ [15]

اقتباس[ترمیم]

  • " two programs were formulated by liars and fools directly under the pay and control of the leading priests of the British Empire. The first was known as Adam Smith`s doctrine of Free Trade as elaborated in his 1776 Wealth of Nations. The second was Marx`s doctrine of Communism as elaborated in his 1867 Das Capital. Wealth of Nations was a response to the American Revolution, and served as a framework to convince the new republic to abandon plans at developing manufacturing and remain agrarian, emphasizing individual liberty/pleasure but not the well-being of the whole. In Smith’s doctrine, national rights to protectionism against the dumping of cheap goods and directed credit were antagonistic to “self-regulating marketplaces”. Inversely Marx’s Capital was produced as a response to the `2nd American Revolution` of 1865 and served as a sophistical argument to attempt to control the industrialization built up by the Hamiltonian American System since 1791. "[16]
  • Smithian "classical economics," as we have come to call it, was mired in aggregative analysis, cost-of-production theory of value, static equilibrium states, artificial division into "micro-" and "macroeconomics," and an entire baggage of holistic and static analysis.[17]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Смит Адам
  2. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119250114 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6z60tcf — بنام: Adam Smith — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/20731 — بنام: Adam Smith — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. Internet Speculative Fiction Database author ID: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?128035 — بنام: Adam Smith — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/17304 — بنام: Adam Smith — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. BD Gest' author ID: https://www.bedetheque.com/auteur-49492-BD-.html — بنام: Adam Smith — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p71852.htm#i718519
  9. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library — عنوان : Library of the World's Best Literature
  10. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119250114 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  11. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/11570787
  12. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn19990008033 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 جنوری 2023
  13. http://www.bbc.co.uk/history/historic_figures/smith_adam.shtml
  14. https://pictures.royalsociety.org/image-rs-14165
  15. THE THEORY AND PRACTICE OF BANKING, 1883
  16. The Origins Of The Deep State In North America, Part 3
  17. Richard Cantillon: The Founding Father of Modern Economics