آصف الدولہ
Appearance
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | 23 ستمبر 1748ء فیض آباد |
|||
وفات | 21 ستمبر 1797ء (49 سال) لکھنؤ |
|||
وجہ وفات | ورم | |||
مدفن | آصفی مسجد | |||
رہائش | لکھنؤ | |||
شہریت | ریاست اودھ | |||
اولاد | وزیر علی خان | |||
والد | شجاع الدولہ | |||
بہن/بھائی | ||||
دیگر معلومات | ||||
کارہائے نمایاں | رومی دروازہ | |||
عسکری خدمات | ||||
وفاداری | مغلیہ سلطنت | |||
درستی - ترمیم |
نواب آصف الدولہ (پیدائش: 1748ء، وفات: 1797) اردو شاعر اور والی اودھ، نواب شجاع الدولہ کے بیٹے تھے۔ باپ کی وفات کے پر 1775ء میں فیض آباد میں مسند نشین ہوئے۔ بعد ازاں لکھنؤ کو دار الحکومت بنایا۔ تعمیرات کا بہت شوق تھا ان کا تعمیر کردہ لکھنؤ کا شاہی محل اور امام باڑہ مشہور عمارتوں میں شمار ہوتے ہیں۔ شعر و شاعری اور دیگر علوم و فنون کے قدر دان تھے۔ دہلی کے مشہور شعرا مرزا رفیع سودا میر تقی میر اور سید محمد میر سوز انہی کے عہد حکومت میں لکھنؤ آئے اور دربار سے وابستہ ہوئے۔ اردو، فارسی، دونوں زبانوں میں شعر کہتے تھے اور میر سوز سے مشورہ سخن کرتے تھے۔ لکھنؤ میں انتقال کیا ہوا اور اپنے بنائے ہوئے امام باڑے میں دفن ہوئے۔ ایک دیوان ان سے یادگار ہے۔ جن میں غزلیں، رباعیاں، مخمس اور ایک مثنوی ہے۔