"جیالے" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: تبدیلی سانچہ: حوالہ خبر
1 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 4: سطر 4:


== جیالوں کے کرتوت ==
== جیالوں کے کرتوت ==
* پیپلز پارٹی کی 2008ء انتخابات میں فتح میں مست جیالوں نے 7 اپریل 2008ء کو [[سندھ]] اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں سابق وزیر اعلی ارباب رحیم پر تشدد کیا اور اسمبلی کے اندر شرمناک نعرے لگائے۔<ref>
* پیپلز پارٹی کی 2008ء انتخابات میں فتح میں مست جیالوں نے 7 اپریل 2008ء کو [[سندھ]] اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں سابق وزیر اعلی ارباب رحیم پر تشدد کیا اور اسمبلی کے اندر شرمناک نعرے لگائے۔<ref>[http://nation.com.pk/daily/Apr-2008/8/index1.php روزنامہ نیشن، 8 اپریل 2008ء،] {{wayback|url=http://nation.com.pk/daily/Apr-2008/8/index1.php |date=20080412183118 }} "Arbab Rahim given shoe-lashing"</ref>
[http://nation.com.pk/daily/Apr-2008/8/index1.php روزنامہ نیشن، 8 اپریل 2008ء،] "Arbab Rahim given shoe-lashing"</ref>
* نئ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی جیالے گیلری میں گھس آئے اور نعرے بازی کی۔<ref>[http://nation.com.pk/daily/mar-2008/25/index2.php نیشن، 25 مارچ 2008ء،]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} "Bridling the unbridled"</ref>
* نئ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی جیالے گیلری میں گھس آئے اور نعرے بازی کی۔<ref>
[http://nation.com.pk/daily/mar-2008/25/index2.php نیشن، 25 مارچ 2008ء،] "Bridling the unbridled"</ref>
* 2008 میں پاکستان ٹیلیوژن کی عمارت میں مقتول بینظیر بھٹو کی تصاویر لگانے پر ایک کڑور تیس لاکھ روپے ضائع کیے گئے۔ جیالوں کو اصرار ہے کہ ٹیلیوژن بینظیر کے نام کے ساتھ "شہید" کا سابقہ اور لاحقہ استعمال کیا کرے۔<ref>
* 2008 میں پاکستان ٹیلیوژن کی عمارت میں مقتول بینظیر بھٹو کی تصاویر لگانے پر ایک کڑور تیس لاکھ روپے ضائع کیے گئے۔ جیالوں کو اصرار ہے کہ ٹیلیوژن بینظیر کے نام کے ساتھ "شہید" کا سابقہ اور لاحقہ استعمال کیا کرے۔<ref>
[http://express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1100451382&Issue=NP_LHE&Date=20080725 روزنامہ ایکسپریس، لاہور، 25 جولائ 2008ء،] "ہارون رشید:ناتمام:کیا یہ جمہوریت ہے؟"</ref>
[http://express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1100451382&Issue=NP_LHE&Date=20080725 روزنامہ ایکسپریس، لاہور، 25 جولائ 2008ء،] "ہارون رشید:ناتمام:کیا یہ جمہوریت ہے؟"</ref>

نسخہ بمطابق 10:34، 17 جنوری 2021ء

جیالا کی اصطلاح پیپلز پارٹی کے پرجوش حامیوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جو "مذہبی" جنون کی حد تک پارٹی یا اس کے سربراہ کے حمایتی ہوں۔ چونکہ اس پارٹی کے بانی ذولفقار علی بھٹو نے اشتراکیت کے نظریات کو پارٹی کی بنیاد بنایا تھا، اس لیے یہ "جنونی" وابستگی سمجھ میں آتی ہے۔ مخالفین اس اصطلاح کو تضحیک کے طور بھی پارٹی کے حامیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ مگر یہ کہا جا سکتا ہے کہ پارٹی کے حامی اس اصطلاح کو اپنے لیے باعث افتخار سمجھتے ہیں۔ جیالا صرف چھوٹے درجے کے ارکان کے لیے مخصوص نہیں، بلکہ سرکردہ اشخاص بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر فاروق احمد خان لغاری جب اس پارٹی سے تعلق رکھتے تھے، تو بینظیر بھٹو کے جیالے کہے جاتے تھے۔ پیپلزبارٹی کے دورِ اقتدار میں سرکاری املاک اور اداروں کی لوٹ مار میں شریک جماعت کے خاص ارکان کو بھی 'جیالے' کہا جاتا ہے۔[1]

جیالوں کے کرتوت

  • پیپلز پارٹی کی 2008ء انتخابات میں فتح میں مست جیالوں نے 7 اپریل 2008ء کو سندھ اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں سابق وزیر اعلی ارباب رحیم پر تشدد کیا اور اسمبلی کے اندر شرمناک نعرے لگائے۔[2]
  • نئ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی جیالے گیلری میں گھس آئے اور نعرے بازی کی۔[3]
  • 2008 میں پاکستان ٹیلیوژن کی عمارت میں مقتول بینظیر بھٹو کی تصاویر لگانے پر ایک کڑور تیس لاکھ روپے ضائع کیے گئے۔ جیالوں کو اصرار ہے کہ ٹیلیوژن بینظیر کے نام کے ساتھ "شہید" کا سابقہ اور لاحقہ استعمال کیا کرے۔[4]

حوالہ جات

  1. "Jialas now out to ruin PSO"۔ روزنامہ نیشن۔ 14 جنوری 2010ء 
  2. روزنامہ نیشن، 8 اپریل 2008ء، آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nation.com.pk (Error: unknown archive URL) "Arbab Rahim given shoe-lashing"
  3. نیشن، 25 مارچ 2008ء،[مردہ ربط] "Bridling the unbridled"
  4. روزنامہ ایکسپریس، لاہور، 25 جولائ 2008ء، "ہارون رشید:ناتمام:کیا یہ جمہوریت ہے؟"