مندرجات کا رخ کریں

"بائبل کے اردو اور ہندی تراجم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
 
سطر 1: سطر 1:
[[بائبل]] کا اردو زبان میں سب سے پہلا ترجمہ جرمنی کے مشنری '''شلٹنر''' نے [[1743ء]] میں کیا تھا جو [[1745ء]] میں جرمنی سے شائع ہوا۔ یہ ترجمہ [[دکنی اردو]] میں تھا، جو اس وقت صرف [[جنوبی ہند]] میں رائج تھی۔ شلٹنر کا ترجمہ غیر معیاری سمجھا جاتا ہے۔<ref name="قاموس الکتاب">{{cite book | author=[[ایف ایس خیر اللہ|فرینک صفی اللہ خیر اللہ]] | location=لاہور | pages=127 | publisher=مسیحی اشاعت خانہ | title=قاموس الکتاب | url=http://www.mik.org.pk/understanding_the_bible.htm | year=2005ء}}</ref> یہ ترجمہ [[کتاب پیدائش]] کے چند ابواب، [[زبور]] اور [[کتاب دانیال]] پر مشتمل تھا۔<ref name="اردو ترجمہ">{{cite book | author=[[علامہ برکت اللہ]] | location=لاہور | pages=289 | publisher=مسیحی اشاعت خانہ | title=صحت کتب مقدسہ | year=2010ء}}</ref> دوسری کوشش [[1804ء]] میں پادری ولیم ہنٹر نے چند ساتھیوں کے ساتھ مل کر کی، انھوں نے صرف [[اناجیل اربعہ|اناجیل]] کا ترجمہ کیا۔ اس کے بعد 1806ء میں پادری [[ہنری مارٹن]] نے مرزا فطرت کی مدد سے انجیل کا ترجمہ کرنا شروع کیا۔ اس ترجمہ کو [[1817ء]] میں [[دیوناگری]] رسم الخط میں چھاپا گیا۔<ref name="اردو ترجمہ"/>
[[بائبل]] کا اردو زبان میں سب سے پہلا ترجمہ جرمنی کے مشنری '''شلٹنر''' نے [[1743ء]] میں کیا تھا جو [[1745ء]] میں جرمنی سے شائع ہوا۔ یہ ترجمہ [[دکنی اردو]] میں تھا، جو اس وقت صرف [[جنوبی ہند]] میں رائج تھی۔ شلٹنر کا ترجمہ غیر معیاری سمجھا جاتا ہے۔<ref name="قاموس الکتاب">{{cite book | author=[[ایف ایس خیر اللہ|فرینک صفی اللہ خیر اللہ]] | location=لاہور | pages=127 | publisher=مسیحی اشاعت خانہ | title=قاموس الکتاب | url=http://www.mik.org.pk/understanding_the_bible.htm | year=2005ء | access-date=2016-01-29 | archive-date=2016-01-18 | archive-url=https://web.archive.org/web/20160118023322/http://www.mik.org.pk/understanding_the_bible.htm | url-status=dead }}</ref> یہ ترجمہ [[کتاب پیدائش]] کے چند ابواب، [[زبور]] اور [[کتاب دانیال]] پر مشتمل تھا۔<ref name="اردو ترجمہ">{{cite book | author=[[علامہ برکت اللہ]] | location=لاہور | pages=289 | publisher=مسیحی اشاعت خانہ | title=صحت کتب مقدسہ | year=2010ء}}</ref> دوسری کوشش [[1804ء]] میں پادری ولیم ہنٹر نے چند ساتھیوں کے ساتھ مل کر کی، انھوں نے صرف [[اناجیل اربعہ|اناجیل]] کا ترجمہ کیا۔ اس کے بعد 1806ء میں پادری [[ہنری مارٹن]] نے مرزا فطرت کی مدد سے انجیل کا ترجمہ کرنا شروع کیا۔ اس ترجمہ کو [[1817ء]] میں [[دیوناگری]] رسم الخط میں چھاپا گیا۔<ref name="اردو ترجمہ"/>


[[1841ء]] میں بنارس کمیٹی نے عہد نامہ جدید کی کتب کا اردو میں ترجمہ کیا، یہ ترجمہ ہنری مارٹن کے ترجمہ کو بنیاد مان کر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پہلی بار [[1844ء]] میں [[عہد نامہ قدیم]] کی تمام کتب کا اردو ترجمہ کیا گیا،<ref name="اردو ترجمہ"/> لیکن رام بابو سکسینہ نے تاریخ ادب اردو میں 1816ء سے 1819ء کے درمیان میں پورے عہد نامہ قدیم و جدید کے ایک پانچ جلدی ترجمہ کا ذکر کیا ہے۔<ref name="بابو رام">{{cite book | author=رام بابو سکسینہ | location=لاہور | pages=20 | publisher=سنگ میل پبلی کیشنز | title=تاریخ ادب اردو، جلد دوم}}</ref>
[[1841ء]] میں بنارس کمیٹی نے عہد نامہ جدید کی کتب کا اردو میں ترجمہ کیا، یہ ترجمہ ہنری مارٹن کے ترجمہ کو بنیاد مان کر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پہلی بار [[1844ء]] میں [[عہد نامہ قدیم]] کی تمام کتب کا اردو ترجمہ کیا گیا،<ref name="اردو ترجمہ"/> لیکن رام بابو سکسینہ نے تاریخ ادب اردو میں 1816ء سے 1819ء کے درمیان میں پورے عہد نامہ قدیم و جدید کے ایک پانچ جلدی ترجمہ کا ذکر کیا ہے۔<ref name="بابو رام">{{cite book | author=رام بابو سکسینہ | location=لاہور | pages=20 | publisher=سنگ میل پبلی کیشنز | title=تاریخ ادب اردو، جلد دوم}}</ref>

حالیہ نسخہ بمطابق 07:03، 23 جنوری 2021ء

بائبل کا اردو زبان میں سب سے پہلا ترجمہ جرمنی کے مشنری شلٹنر نے 1743ء میں کیا تھا جو 1745ء میں جرمنی سے شائع ہوا۔ یہ ترجمہ دکنی اردو میں تھا، جو اس وقت صرف جنوبی ہند میں رائج تھی۔ شلٹنر کا ترجمہ غیر معیاری سمجھا جاتا ہے۔[1] یہ ترجمہ کتاب پیدائش کے چند ابواب، زبور اور کتاب دانیال پر مشتمل تھا۔[2] دوسری کوشش 1804ء میں پادری ولیم ہنٹر نے چند ساتھیوں کے ساتھ مل کر کی، انھوں نے صرف اناجیل کا ترجمہ کیا۔ اس کے بعد 1806ء میں پادری ہنری مارٹن نے مرزا فطرت کی مدد سے انجیل کا ترجمہ کرنا شروع کیا۔ اس ترجمہ کو 1817ء میں دیوناگری رسم الخط میں چھاپا گیا۔[2]

1841ء میں بنارس کمیٹی نے عہد نامہ جدید کی کتب کا اردو میں ترجمہ کیا، یہ ترجمہ ہنری مارٹن کے ترجمہ کو بنیاد مان کر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پہلی بار 1844ء میں عہد نامہ قدیم کی تمام کتب کا اردو ترجمہ کیا گیا،[2] لیکن رام بابو سکسینہ نے تاریخ ادب اردو میں 1816ء سے 1819ء کے درمیان میں پورے عہد نامہ قدیم و جدید کے ایک پانچ جلدی ترجمہ کا ذکر کیا ہے۔[3]

رومن کیتھولک بائبل کے عہد نامہ جدید کا پہلا ترجمہ رومن رسم الخط میں 1864ء میں پٹنہ سے شائع کیا گیا، ہارث مان نامی پادری نے، جو بعد میں ڈربی کا رومن کیتھولک بشپ مقرر ہوا، اس ترجمہ کو اینٹونیو پزونی کے غیر مطبوعہ ترجمہ کی مدد سے تیار کیا۔ 1923ء میں رومن کیتھولک ٹروتھ سوسائٹی نے عہد نامہ قدیم کو تین جلدوں میں شائع کیا یہ ترجمہ عطارد نے کیا جسے غلام قادر نامی بھارتی نے شائع کرایا۔ موجودہ رومن کیتھولک ترجمہ لائیبرس پیطرس کے زیرادارت کئی پاکستانی مسیحی علما کی مدد سے تیار کیا گیا اور 1958ء میں رومن سوسائٹی آف سینث پال نے شائع کیا، یہ پہلا رومن کیتھولک ترجمہ ہے، جو ولگاتا کی بجائے قدیم عبرانی اور یونانی نسخوں سے کیا گیا ہے۔ اس ترجمہ میں ہندی کے بہت کم الفاظ آئے ہیں اور اردو کے متروک الفاظ شامل نہیں کیے گئے۔ کئی مقامات پر خالص اسلامی اصطلاحات کو بھی استعمال کیا گیا ہے، جیسے وضو اور وجد وغیرہ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. فرینک صفی اللہ خیر اللہ (2005ء)۔ قاموس الکتاب۔ لاہور: مسیحی اشاعت خانہ۔ صفحہ: 127۔ 18 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2016 
  2. ^ ا ب پ علامہ برکت اللہ (2010ء)۔ صحت کتب مقدسہ۔ لاہور: مسیحی اشاعت خانہ۔ صفحہ: 289 
  3. رام بابو سکسینہ۔ تاریخ ادب اردو، جلد دوم۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز۔ صفحہ: 20