سادھوی پراچی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سادھوی پراچی
ذاتی
پیدائش
مذہبہندو مت
قومیتبھارتی
والدینہربیر سنگھ آریہ (والد)
بانئبھگوا کرانتی سینا
فلسفہادویت ویدانت
ہندوتو
آریہ سماج
مذہبی زندگی
گرومنڈلیشور سوامی پرمانند گری
ویب سائٹwww.sadhviprachi.com

سادھوی پراچی ایک بھارتی سادھوی، ہندو سیاست دان، سماجی کارکن اور مذہبی واعظہ ہیں۔[1] بابری مسجد کے انہدام، 1992ء کی تحریک میں وہ سرگرمی سے شریک تھیں۔ وہ وشو ہندو پریشد کی رکن بھی ہیں۔[2][3] وہ وشو ہندو پریشد کے زنانہ گروہ، دُرگا واہنی (سپاہِ درگا) کی بانی صدر نشین تھیں۔

وہ مسلم معاملات کو لے کر کافی متشدد ہیں اور مسلم رہنماہان کے خلاف بھی نازیبا الفاظ استعمال کرتی رہتی ہیں۔[4] حتی کہ وہ بابائے قوم، موہن داس کرم چند گاندھی کو برطانوی ایجنٹ قرار دے چکی ہیں۔[5] کئی ایف آئی آر بھی اُن کے خلاف درج کرائی جا چکی ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "NDTV on Sadhvi Prachi"۔ این ڈی ٹی وی۔ 15 June 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2016 
  2. "Babri mosque was a 450-year-old stigma: Giriraj Kishore"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ 19 October 2001۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2009 
  3. "Unite under RSS"۔ دی ہندو۔ 8 January 2007۔ 21 جنوری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2007 
  4. "'مسلمانوں کو انڈیا سے نکالنے کا وقت آ گيا ہے'"۔ بی بی سی اردو 
  5. "مہاتما گاندھی برطانوی ایجنٹ تھے، بی جے پی لیڈر سادھوی پراچی"۔ اب تک نیوز۔ 21 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2019