مفتی عبدالقوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مفتی عبدالقوی
 

معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عبد القوی ، ملتان ، پنجاب ، پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک اسلامی عالم اور متنازع شخصیت ہیں۔ [1] [2] انھوں نے 2013 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، لیکن بعد میں انھیں پارٹی سے نکال دیا گیا۔ [3] وہ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے مذہبی امور کے سابق صدر ہیں۔

تنازع[ترمیم]

پاکستان تحریک انصاف سے معطلی[ترمیم]

مفتی قوی کی بنیادی رکنیت معطل کر دی گئی تھی اور بعد ازاں انھیں مرحوم ماڈل قندیل بلوچ (1990–2016) کے ساتھ بنائی گئی سیلفیز کے تنازع کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف سے نکال دیا گیا تھا۔ [3] مفتی قوی کی قندیل سے پہلی ملاقات ٹیلی ویژن کے ذریعے ہوئی تھی جہاں قوی کو بطور مبلغ مدعو کیا گیا تھا تاکہ قندیل کو سوشل میڈیا پر اس کے اعمال کے بارے میں اسلامی طریقے سے رہنمائی کی جاسکے۔ اسی پروگرام میں قوی نے قندیل بلوچ سے ملاقات کی ۔ کچھ دیر بعد قندیل ان کے گھر گئی اور ان سے ذاتی طور پر ملاقات کی۔ اس کے بعد قندیل نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جو ان کی ملاقات کے دوران ہوٹل کے کمرے میں ریکارڈ کی گئی تھی جس میں قندیل قوی کے بالکل قریب بیٹھی تھیں۔ اس کا بازو اس کے کندھے پر تھا اور اس نے انکشاف کیا کہ وہ رمضان میں سگریٹ پی رہا تھا۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد، قوی کو ان کے رویے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں انھیں پی ٹی آئی میں اپنے نمایاں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ [4]

رویت ہلال کمیٹی سے معطلی[ترمیم]

22 جون 2016 کو مفتی قوی کو ماڈل قندیل بلوچ سے ان کی مذکورہ بالا ملاقات کی وجہ سے رویت ہلال کمیٹی سے معطل کر دیا گیا تھا۔ [5] [6]

ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد[ترمیم]

مفتی عبد القوی کا نام سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد کر دیا گیا ہے۔ قندیل کے والد عظیم کی درخواست پر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں اس کا نام درج تھا۔ لیکن بعد میں رہا کر دیا گیا. [7] [8] ملتان پولیس پہلے ہی اس سے تفتیش کر رہی تھی۔ [9]

'حلال' شراب کا تنازع[ترمیم]

مئی 2020 میں، شراب کی اجازت کے بارے میں ان کے بیان پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب انھوں نے کہا کہ 40 فیصد سے کم الکحل حلال ہے۔ [10] [11] ممتاز عالم دین اور جامعہ بنوریہ کراچی کے سابق سربراہ مفتی نعیم نے مفتی قوی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھیں بدنام شہرت والا شخص قرار دیا اور ان کے خیالات کو کسی دوسرے فرقے کے علما کے خیالات سے مطابقت نہ رکھتے ہوئے مسترد کر دیا۔ [12]

ہراساں کرنے کے الزامات[ترمیم]

جنوری 2021 میں، حریم شاہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے اور اس کی کزن نے مفتی عبد القوی کو 'گندی'، 'فحش' گفتگو اور "جسمانی طور پر ہراساں کرنے" پر مارا پیٹا۔ [13] اس واقعے کے بعد عبد القوی سے مفتی کا خطاب ان کے چچا مولانا عبد الواحد نے واپس لے لیا۔ [14] [15] [16]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Pakistani cleric Mufti Abdul Qavi to be included in the Qandeel Baloch murder invistigation"۔ 18 July 2016 
  2. "Mufti Abdul Qavi investigated over Qandeel Baloch's honour killing"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2016-07-18۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2023 
  3. ^ ا ب "PTI suspends Mufti Qawi's party membership over Qandeel Baloch controversy"۔ The Express Tribune۔ 22 June 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولا‎ئی 2016 
  4. Zahid Gishkori (2017-10-29)۔ "The curious case of Mufti Qavi | Dialogue | thenews.com.pk"۔ The News International (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2023 
  5. "Mufti Abdul Qavi's Ruet-i-Hilal membership suspended after selfies with Qandeel Baloch went viral"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولا‎ئی 2016 
  6. "Mufti Abdul Qavi's Ruet-i-Hilal membership suspended after selfies with Qandeel Baloch went viral | Pakistan Today"۔ Pakistan Today (بزبان انگریزی)۔ 2016-06-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2023 
  7. شہزاد ملک (12 August 2016)۔ "قندیل بلوچ کے قتل کا مقدمہ، مفتی عبدالقوی نامزد"۔ BBC Urdu۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2023 
  8. Syed Aslam (2016-08-12)۔ "Qandeel Baloch murder case: Mufti Abdul Qavi nominated as abettor"۔ Abb Takk News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2023 
  9. "Mufti Qavi instigated murder of Qandeel Baloch: mother"۔ Geo News (بزبان انگریزی)۔ 2016-07-18۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2023 
  10. "Mufti Qavi's statement on alcohol permissibility invites criticism"۔ The News International (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2021 
  11. "Mufti Qavi Says Drink With Less Than 40% Alcohol Is Halal"۔ Naya Daur (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2021 
  12. "Mufti Qavi lands in hot waters for declaring alcohol halal"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2021 
  13. "Mufti Qavi physically harassed me and my cousin: Hareem Shah"۔ Samaa TV (بزبان انگریزی)۔ 2021-01-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2023 
  14. "Title of 'Mufti' withdrawn from Abdul Qavi post Hareem Shah episode"۔ Geo News (بزبان انگریزی)۔ 2023-01-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2023 
  15. "Qavi stripped of 'mufti' title after Hareem Shah incident"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2021-01-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2021 
  16. "Family isolates Qavi, strips him of Mufti title"۔ Dawn (بزبان انگریزی)۔ 2021-01-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2021