ناظم ایبٹ آباد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ناظم ایبٹ آباد
ناظم ایبٹ آباد
فائل:District Government Abbottabad.png
ایبٹ آباد ضلعی حکومت
موجودہ
کرنل (ر) سردار شبیر احمد

21 جنوری 2019 سے 21 اگست 2019 سے
رہائشایبٹ آباد، پاکستان
نائبایڈووکیٹ کامران گل
ویب سائٹhttp://dga.com.pk/

ناظم ایبٹ آباد(دیگر نام: میئر ایبٹ آباد) ایک ناظم (میئر) ہے جو ایبٹ آباد کی ضلعی حکومت کا سربراہ ہوتا ہے جو ایبٹ آباد ضلع کے بلدیاتی نظام کو کنٹرول کرتا ہے۔

ایبٹ آباد کا بلدیاتی نظام[ترمیم]

ایبٹ آباد کی مقامی حکومت کی سربراہی ضلعی حکومت ایبٹ آباد کرتی ہے جو خود ضلع کونسل پر مشتمل ہوتی ہے جس میں 77 اراکین ہوتے ہیں جو اپنے متعلقہ ضلع ناظم (میئر) اور نائب ناظم (ڈپٹی میئر) کا انتخاب کرتے ہیں۔

خیبر پختونخوا بلدیاتی گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں ضلع کونسل کے اختیارات اور افعال کی وضاحت کی گئی ہے۔

ایبٹ آباد کی نشستوں کی تعداد درج ذیل ہے [1]

عمومی خواتین کسان اقلیتیں نوجوان کل
51 17 3 3 3 77

ایبٹ آباد کے ناظمین کی فہرست[ترمیم]

# ناظم آغاز عہدہ اختتام عہدہ نائب ناظم وابستگی نوٹس
1 بابا حیدر زمان خان
2 راجا ممتاز عباسی۔
3 کرنل (ر) مصطفیٰ جدون 2001 2005 بیرسٹر جاوید عباسی پی ایم ایل این
4 حیدر زمان خان 2005 2009 ملک جونید تنولی مسلم لیگ (جے)
ایڈمنسٹریٹر سسٹم 2010 - 2016 نافذ کیا گیا تھا۔
5 سردار شیر بہادر 30 اگست 2015

علی خان جدون ——

ذمہ دار شوکت تنولی IND پی ٹی آئی کے سابق ضلعی صدر

6- علی خان جدون، سردار وقار نبی پی ٹی آئی 7-سردار سعید انور۔ بابو جاوید پی ٹی آئی 18 اگست 2018-21 جنوری 2019

ایبٹ آباد بلدیاتی انتخابات 2015[ترمیم]




  آزاد (18%)
  جے آئی (2%)

تفصیلی نتائج : کے پی کے بلدیاتی انتخابات 2015

ایبٹ آباد کے بلدیاتی انتخابات 2015 کے نتائج درج ذیل ہیں۔

پارٹی یوسی
پاکستان تحریک انصاف 22
پاکستان مسلم لیگ (ن) 19
آزاد 9
جماعت اسلامی پاکستان 1
کل 51

ایبٹ آباد کے بلدیاتی انتخابات میں پی ایم ایل این کے گڑھ میں پی ٹی آئی کو معمولی برتری حاصل ہوئی، لیکن ایبٹ آباد میں اپنا ناظم نہ لا سکی۔ [2] [3]

پی ٹی آئی کے منحرف سردار شیر بہادر جو پارٹی کے سابق ضلعی صدر رہ چکے ہیں، کو بلدیاتی الیکشن لڑنے کے لیے پارٹی ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا، اس طرح انھوں نے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا۔ بعد میں انھوں نے پی ایم ایل این اور پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے حمایت حاصل کی اور ایبٹ آباد کے میئر منتخب ہو گئے۔ [4] ای سی پی نے ان کو انحراف کی وجہ سے ہٹا دیا تھا [5] لیکن پشاور ہائی کورٹ نے ای سی پی کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے [6] اس کے علاوہ انھوں نے اپنے بجٹ کا مطالبہ کرنے پر صوبائی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ وہ اس معاملے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ اب اس ضلعی حکومت کو ان کا مطلوبہ بجٹ دیا گیا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "KPK local government Act 2013" (PDF) 
  2. A Correspondent (2015-06-09)۔ "PTI, PML-N to fight it out for Abbottabad nazim"۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2016 
  3. "PTI suffers jolt in Abbottabad"۔ www.thenews.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2016 
  4. "Sardar Mahtab outmanoeuvres PTI in Abbottabad"۔ www.thenews.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2016 
  5. "gulftoday.ae | ECP unseats Abbottabad mayor for violations"۔ gulftoday.ae۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2016 [مردہ ربط]
  6. "Abbottabad LG shake-up: High court suspends ECP's order to de-seat nazim, councillors - The Express Tribune" (بزبان انگریزی)۔ 2016-02-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2016