یحییٰ المشد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ڈاکٹر یحییٰ المشد، "1932-1980" مصری ایٹمی سائنس دان تھے جنھوں نے عراقی ایٹمی پروگرام کی سربراہی کی جس کو اسرائیل نے 1980 کی دہائی میں سبوتاژ کیا۔ایٹمی ری ایکٹر کے بارے میں ان کے تقریباً 50 تحقیقی مقالے ہیں۔

عرب دنیا خصوصاً مصر میں بہت سی کتابوں اور دستاویزی فلموں میں المشد کے قتل پر عراقی نیوکلیئر پروگرام پر بمباری سے بھی زیادہ بات کی گئی۔ اس قتل کا احاطہ کرنے والی سب سے مشہور اور بہترین دستاویزی فلم الجزیرہ پر یوسفی فواد کی خصوصی دستاویزی فلم تھی۔ اس کے علاوہ 1991 میں موساد کے سابق ایجنٹ وکٹر اوسٹرووسکی نے اپنی کتاب "By way of deception" شائع کی، اس کتاب میں ڈاکٹر المشد قتل کی تفصیلات شامل ہیں۔[1]

فرانسیسی دستاویزی فلم دکھاتی ہے کہ کس طرح اسرائیلی موصاد نے اس پورے آپریشن کو منظم کیا۔ یہ فرانسیسی میں ہے اور اس میں کوئی سب ٹائٹل (کیپشن) نہیں ہے،

ذیل میں اہم نکات کا خلاصہ درج ہے:

اسرائیل عراقی نیوکلیئر پروگرام کو سبوتاژ کرنا چاہتا تھا جسے عراق نے فرانس کی مدد سے 1975 میں شروع کیا تھا۔

اسرائیلی موساد نے اسے کئی طریقوں سے روکنا شروع کیا:

1- پروگرام میں فرانسیسی سائنسدانوں کو دھمکی آمیز خطوط بھیجے گئے جس میں انھیں عراق چھوڑنے کا حکم دیا گیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ میلز پر ایک جعلی اسلامی گروپ کے دستخط تھے !

2- پروگرام کے سائنسدانوں بشمول ڈاکٹر یحییٰ المشد کو نشانہ بنانے کی پرانی تکنیکوں کا استعمال کے بارے بتایا گیا ہے۔[2]

وفات[ترمیم]

اانہیں 1980ء میں فرانس کے شہر پیرس میں قتل کر دیا گیا۔[3]

  1. "By way of deception" 
  2. "المشد"۔ 14 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2022 
  3. "وفات"