میجر اسحاق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

4 اپریل 1911ء کو ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے ، میجر اسحاق کو 1951 راولپنڈی سازش کیس میں فیض احمد فیض اور سید سجاد ظہیر کے ساتھ ساتھ چار سال کے لیے قید کیا گیا تھا۔ یہ ان کی نظریاتی سیاست کی ابتدا تھی۔ وہ سجاد ظہیر، محمد حسین عطا اور فیض احمد فیض سے مختلف نہج کے کمیونسٹ تھے

بعد میں،، میجر اسحاق پاکستان میں عسکریت پسندوں کی بائیں بازو کی سیاست کی علامت بن کے ابھرے۔ ایک نڈر شخص تھے۔ مقدمات مین ججوں سے سخت وریہ اختیار کرتے تھے جسٹس رحمان سے ان کی منہ ماری بھی رھی۔

اسحاق محمد مزدور کسان پارٹی کے ایک رہنما کے طور پر 60 اور 70 کے دوران بہت زیادہ مقبولیت حاصل ھوئی۔ . انھوں نے ہشت کے کسان بغاوت کی قیادت کی اور سرمایہ داری اور جاگیرداری کے خلاف ان کے بائیں بازو کے عسکریت پسند موقف ان کی پحچان بنی تھی . جنرل ضیاء الحق کی فوجی بغاوت کے انھیں گرفتار کیا گیا، وہ ان کی قید کے دوران فالج ھوا . ان کی خراب صحت کے باوجود انھوں نے طبی امداد کے لیے فوجی حکومت کی پیشکش کو ٹھکرادیا۔ اس دلیر رہنما نے 1981ء میں اس دنیا سے منہ موڑا۔ 23 اپریل 1981ء کو فیصل آباد ہسپتال میں دوران علاج وفات پا گئے ،

حوالہ جات[ترمیم]





اس مضمون کو مزید توجہ کی ضرورت ہے

  • اگر دوسرے وکیپیڈیا پر اس عنوان کا مضمون موجود ہے تو اس صفحے کا ربط دوسری زبان کے وکی سے لگانے کی ضرورت ہے۔
  • اگر بڑے پیراگراف موجود ہیں تو ان کو مناسب سرخیوں میں تقسیم کرنے کی ضرورت ہے۔
  • اس صفحے میں مناسب زمرہ بندی کی ضرورت ہے۔بہتر ہے کہ اگر اس صفحے کا انگریزی صفحہ موجود ہے تو اس کے زمرہ جات نقل و چسپاں کر دئیے جائیں۔

اس کے بعد اس سانچہ کو ہٹا دیا جائے۔