فتاوی قاضی خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فتاویٰ قاضی خان جسے فتاویٰ خانیہ بھی کہتے ہیں
علامہ امام فخرالدین حسن بن منصور اوزجندی(متوفی 592ھ) کی معروف اور متداول تالیف ہے۔ آج کل زیادہ تر فتاویٰ عالمگیری (فتاویٰ ہندیہ (عالمگیری) ) کے ساتھ شائع شدہ نسخہ دستیاب ہے فقہ حنفی میں فتاویٰ کے لیے یہ کتاب بہت مستند سمجھی جاتی ہے مؤلف کا طریقہ کار یہ ہے کہ اگر کسی مسئلہ میں مشائخ کے ایک سے زیادہ اقوال ہیں تو جو قول ان کے نزدیک زیادہ راجح ہوتا ہے اسے پہلے نقل کرتے ہیں[1] مصنف قاضی خان کے نا م سے مشہور ہیں۔ فتاویٰ خانیہ ایک مشہور ومقبول کتاب ہے۔ علما فقہ حنفیہ کے بیشتر فتاویٰ کا مرجع یہی ہے۔ یہ ان تمام مسائل کا مجموعہ ہے جن کی اکثر ضرورت پیش آتی ہے۔ اس میں تقریبا ہر فقہی مسئلے کا مأخذ [اصل حوالہ]بتایا گیا ہے۔ اور جس مسئلے میں متاخرین فقہا کرام کے اقوال زیادہ ہیں ان میں ایک یا دو قول ذکر کرکے زیادہ واضح قول کو ترجیح دی گئی ہے۔علامہ قاسم بن قطلوبغا (879ھ) صحیح القدوری میں فرماتے ہیں:”قاضی خان جس بات کی تصحیح کر دیں اسے دوسروں کی تصحیح پر مقدم سمجھا جائے گا“۔[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. قاموس الفقہ ،جلد اول صفحہ 381،خالدسیف اللہ رحمانی،زمزم پبلشر کراچی
  2. الفوائد البہیۃ ص65