الاحکام السلطانیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

الاحکام السلطانیہ امام ابو لحسن علی بن محمد بن حبیب بصری الماوردی (364ھ - 450هـ بمطابق 974 ء - 1058 ء) کی مشہور عربی تصنیف ہے۔ وہ فقہ شافعی کے مشہور فقیہ اور اپنے زمانے کے اکابر علما مصنفین میں سے تھے۔ الماوردی 364ھ کو بصرہ میں پیدا ہوئے تھے۔ آخر میں بغداد میں مستقل سکونت اختیار کر لی تھی۔ مختلف شہروں میں قضا کی خدمات پر بھی مامور رہے۔ الماوردی نے الاحکام السطانیہ کے علاوہ فقہ، تفسیر، اصول دین اور ادب وغرہوہ پر بھی مستند کتابیں تحریر کیں۔ الاحکام السطانیہ اسلامی نظام و آئینِ حکمرانی اور سیاست پر مبسوط اور اہم کتاب ہے جو بیس ابواب پر مشتمل ہے۔ اس میں حکومت کے جملہ شعبوں مثلاً امارت، والیانِ ریاست، پولیس، فوج، قضا، صلوٰۃ، تحصیل زکوٰۃ، حج، جزیہ و خراج، جاگیرات، چراگاہوں، پڑاؤ، جرائم کے قوانین اور احتساب کے احکام وغیرہ پر مفصل رشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ کتاب مصر سے شائع ہو چکی ہے۔ 1895ء میں پیرس سے فرانسیسی ترجمہ و شرح کے ساتھ شائع ہوئی ہے ۔ اس کا کتاب کا اردو ترجمہ مولوی سید محمد ابراہیم نے کیا ہے جو نفیس اکیڈیمی کراچی اور قانونی کتب خانہ لاہور سے شائع ہو چکا ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-3 سماجی علوم)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی، 2003ء، ص 66