حیدر باش
حیدر باش | |
---|---|
(ترکی میں: Haydar Baş) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 28 جنوری 1947ء ترابزون |
وفات | 14 اپریل 2020ء (73 سال)[1] ترابزون [1] |
وجہ وفات | کووڈ-19 |
شہریت | ترکیہ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | باکو اسٹیٹ یونیورسٹی |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی |
پیشہ | مصنف ، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | ترکی [1] |
درستی - ترمیم |
حیدر باش (28 جنوری 1947 – 14 اپریل 2020[2]) ترک سیاست دان اور تاجر تھے۔
وہ سیاسی جماعت آزاد ترکی پارٹی کے بانیاوں میں سے ایک تھے اور اپنی وفات تک جماعت کے رہنما کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[3][4] وہ ترکی میں سلسلہ قادریہ طریقت ثانوی شاخ کے رہنما بھی تھے۔[5][6][7] اس کے علاوہ وہ کئی ذرائع ابلاغ کے اداروں جیسے ملت ٹی وی، مساج ٹی وی اور اوغوت، مساج، اچمال جرائد مع یعنی مساج اخبار کے بھی مالک تھے۔[8]
ان کی وفات 14 اپریل 2020 کو طرابزون کے اسپتال میں کووڈ-19 کے سسب ہوئی۔[9]
مزید دیکھیے[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب پ https://www.hurriyet.com.tr/gundem/son-dakika-haberler-haydar-bas-corona-virusu-nedeniyle-hayatini-kaybetti-41493985
- ↑ "Haydar Baş Corona Virüsü nedeniyle hayatını kaybetti"۔ hurriyet.com.tr۔ Hürriyet۔ 14 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "BİYOGRAFİ# Prof. Dr. Haydar BAŞ"۔ btp.org.tr (بزبان التركية)۔ Independent Turkey Party۔ 14 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Prof. Dr. Haydar Baş Kimdir"۔ haydarbas.com (بزبان التركية)۔ Prof. Dr. Haydar Baş – Official Website۔ 14 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Nedim Şener Haydar Baş olayını yazdı"۔ internethaber.com۔ İnternet Haber۔ 8 اگست 2018۔ 14 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Haydar Baş kimdir: İddialı vaatleri ve aleyhine açılan evrakta sahtecilik davalarıyla gündem olan siyasetçi"۔ bbc.com/turkce/۔ BBC Türkçe۔ 14 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑
- ↑ "Meltem TV ve Yeni Mesaj'ın sahibi işte Haydar Baş'ın mal varlığı" (بزبان التركية)۔ İnternet Haber۔ 7 اگست 2018۔ 14 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Son dakika! Haydar Baş corona virüsünden hayatını kaybetti" (بزبان التركية)۔ Sözcü۔ 14 اپریل 2020۔ 14 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020