اسرائیل میں آتشزدگی، نومبر 2016ء
Appearance
اسرائیل میں آتشزدگی، نومبر 2016ء | |
---|---|
مقام | اسرائیل کے متعدد علاقے، خصوصا حیفا اور شیرون سطح مرتفع |
اعداد و شمار | |
تاریخ | 22 نومبر 2016ء | تا حال
وجہ | آتش زنی |
زخمی | 100+[1] |
نومبر 2016ء کو اسرائیل کے بعض علاقے بھیانک آتشزدگی کی لپیٹ میں آ گئے۔[2] سب سے زیادہ متاثر علاقے زخرون یعکوف جہاں عمارتیں نذر آتش ہو گئیں،[3] اور حیفا ہیں جہاں مضافات شہر سے 60 ہزار افراد کو نکال کر پناہ دی گئی۔[4]
متعدد ملکوں نے یونان، روس، قبرص اور ترکی نے آگ پر قابو پانے کے لیے اپنے آگ بجھانے والے جہاز اور دیگر اسباب روانہ کیے۔ اور ہوم فرنٹ کمانڈ نے فوجیوں اور نجات دہندگان کو مدد کے لیے بلایا۔[1]
آتشزدگی کی اصل وجہ آتش زنی ہے۔[5] اسرائیلی پولس کمشنر رونی الشیخ اور اسرائیل حفاظتی دستے نے اعلان کیا کہ مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔[5][6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب "Tens of thousands flee massive fires raging across Haifa"۔ Times of Israel۔ 24 نومبر 2016۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-24
- ↑ "Haifa on fire, 60,000 people evacuated"۔ Debkafile۔ 24 نومبر 2016۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-24
- ↑ "After two days of fires, Zikhron Ya'akov residents returned home"۔ Ynet۔ 23 نومبر 2016۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-24
- ↑ Miller، Sara (24 نومبر 2016)۔ "Police chief confirms some blazes set deliberately, some arrests made"۔ Times of Israel۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-24
- ^ ا ب "Israel in flames: Suspects detained for arson; 60,000 evacuated from Haifa"۔ دی جروشلم پوسٹ۔ 24 نومبر 2016۔ 2019-01-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-24
- ↑ "Police commissioner: Arson likely nationalistically motivated; arrests were made"۔ Ynet۔ 24 نومبر 2016۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-24