امڑی (غیر منقوط کتاب)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

امڑی ایک غیر منقوط کتاب جو ڈیرہ اسماعیل خان کے معروف شاعر سید کاظم شاہ نازک کا شعری مجموعہ ہے۔
یہ کتاب اپنی نوعیت کی منفرد کتاب ہے۔ اس کا انفراد یہ ہے کہ اس میں بے نقطہ کلام شامل کیا گیا ہے۔ یہ سرائیکی شاعری میں غالباً اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے جسے پبلشر اُشا ڈیرہ اسماعیل خان نے طبع کیا۔ کاظم شاہ نے اگرچہ اسکول کی مروجہ تعلیم حاصل نہیں کی مگر ان کی دل کی آنکھ روشن ہے۔ ان کا یہ مجموعہ کلام جہاں بے نقطہ ہونے کے سبب منفرد ٹھہرتا ہے وہیں اس کے مندرجات جدید ہونے کے ساتھ ساتھ روایت سے جڑے مضامین کے حامل ہیں۔ غزلوں کے ساتھ نظمیں اور دوہڑے بھی درج ہیں۔ ان کی شاعری میں اپنے وسیب کے دکھ درد بھی موجود ہیں اور ان کے داخلی معاملات بھی۔ انھوں نے ساد ہ بیانیہ کو اہمیت دی ہے اوراپنے خیالات کو قاری سامنے من وعن پیش کر دیا ہے۔ کچھ اشعار ملاحظہ ہوں

  • کالے سوٹ ھ ءہے لٹا ساکوں
  • دل وی گئی ہے کھسی گوری
  • ڈکھ اساڈے ڈوڑے ماہی
  • اساں راہ دے روڑے ماہی
  • ........
  • اساں سادے سوداں کوں وی
  • لوکاں واری واری لٹا اے
  • ........
  • ساڈے دل کوں درد مکا گئے
  • دل دے درد مکاوے ڈھولا
  • ........
  • دل دی آس ادھوری رہ گئی
  • ہاں دے درد ولا کے کُھل گئے
  • اس کتاب میں عبد اللہ یزدانی، حبیب موہانہ ،عصمت گورمانی، مظہر نیازی،شانی خانی دامانی،مختیار ثناءاورجاذب شاہ کی توصیفی آرا بھی موجود ہیں، جس سے اس کتاب کی قدرو قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ شاعری ویسے بھی ایک مشکل کام ہے ،اس پہ بے نقطہ کلام!یہ مرحلہ طے کرتے ہوئے ،کاظم شاہ کو بعض مواقع پرمبادیاتِ شعر کی قربانی بھی دینا پڑی ہے مگر انھوں نے اپنے مقصد کے حصول کے لیے اسے بھی گوارا کر لیا۔[1][2]

حوالہ جات[ترمیم]