مندرجات کا رخ کریں

انوشمن گائیکواڈ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(انوشمن گایکواڑ سے رجوع مکرر)
انوشمن گائیکواڈ
ذاتی معلومات
مکمل نامانوشمن دتاجی راؤ گائیکواڈ
پیدائش23 ستمبر 1952(1952-09-23)
بمبئی، ریاست بمبئی، ہندوستان
وفات31 جولائی 2024(2024-70-31) (عمر  71 سال)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتدتا گائیکواڈ (والد)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 135)27 دسمبر 1974  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ٹیسٹ31 دسمبر 1984  بمقابلہ  انگلینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 15)7 جون 1975  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ایک روزہ23 دسمبر 1987  بمقابلہ  انگلینڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ
میچ 40 15
رنز بنائے 1,985 269
بیٹنگ اوسط 30.07 20.69
100s/50s 2/10 0/1
ٹاپ اسکور 201 78*
گیندیں کرائیں 334 48
وکٹ 2 1
بولنگ اوسط 93.50 39.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 1/4 1/39
کیچ/سٹمپ 15/– 6/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 31 جولائی 2024

انشومن دتاجی راؤ گائیکواڑ (23 ستمبر 1952 - 31 جولائی 2024)ایک سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑی اور دو بار ہندوستانی قومی کرکٹ کوچ رہ چکے ہیں۔ انھوں نے 40 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ ان کے والد دتا گائیکواڑ نے بھی بھارت کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی۔ [1]

گیکواڈ تیز گیند بازوں کے خلاف اپنی دفاعی ذہنیت کے لیے مشہور تھے، جو اس وقت ایک اعلیٰ ترجیح بن گئی جب ویسٹ انڈین کے تیز گیند بازوں کا عالمی کرکٹ پر غلبہ تھا۔ اس کا عرفی نام دی گریٹ وال تھا۔ انھوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو ویسٹ انڈیز کے خلاف کولکتہ میں 27 دسمبر 1974ء کو کیا اور ان کی آخری ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے خلاف کولکتہ میں ہی 1984ء کے آخری دن کھیلا گیا۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز ہونے کے ناطے، گائیکواڑ نے 40 ٹیسٹ میچوں میں 30.07 کی اوسط سے 1985ء رنز بنائے جس میں 2 سنچریاں اور 10 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انھوں نے 1982-83ء میں جالندھر میں پاکستان کے خلاف 201 کا سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور بنایا۔ یہ اننگز کھیلنے کے لئے انھوں نے 671 منٹ گزارے، جو ان کے صبر آزما انداز اور ارتکاز کی ایک مثال ہے۔ [2]

انشومن گائیکواڈ نے کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد جی ایس ایف سی (وڈوڈرا) کے لیے کام کیا اور 2000ء میں جلد ریٹائرمنٹ لے لی۔ وہ آپنی موت کے وقت وڈودرا، گجرات، ہندوستان میں مقیم تھے۔ جون 2018ء میں، انھیں سی کے نائیڈو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا، جو بی سی سی آئی کی طرف سے کسی سابق کھلاڑی کو دیا جانے والا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ [3] [4]

وفات

[ترمیم]

گائیکواڈ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ اس نے لندن کے کنگز کالج ہسپتال میں علاج کرایا۔ بی سی سی آئی اور اس کے بھارتی ساتھی کپل دیو کی طرح کی اپیل کے بعد ان کے علاج کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے آگے آئے تھے۔.[5] گائیکواڈ کا انتقال 31 جولائی 2024ء کو ہوا.[6]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "کرکٹر کو ڈاک ٹکٹ سے نوازا گیا۔"۔ ٹائمز آف انڈیا (بزبان انگریزی)۔ 28 October 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2021 
  2. "انشومن گایکواڈ: دو بار کے ہندوستانی کوچ کے بارے میں 12 کم معلوم حقائق"۔ کرکٹ ملک (بزبان انگریزی)۔ 2016-09-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2021 
  3. "کوہلی، ہرمن پریت، مندھانا نے بی سی سی آئی کے اعلیٰ ایوارڈز جیتے۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جون 2018 
  4. "بی سی سی آئی نے ہندوستانی لیجنڈ انشومن گایکواڈ اور پنکج رائے کو اعزاز سے نوازا۔"۔ icc-cricket.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2021 
  5. "'میں اسے اس حالت میں دیکھنا برداشت نہیں کرسکتا،' کپل دیو نے بی سی سی آئی سے سابق ساتھی انشومن گایکواڈ کی مدد کرنے کی اپیل کی" 
  6. "انشومن گایکواڈ، سابق ہندوستانی بلے باز اور کوچ، نہیں رہے۔"