انکرپشن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

رمز کاری یا انکرپشن( انگریزی: Encryption ) رازداری کی خاطر معلومات کی ایسے انداز سے اینکوڈنگ کرنے کو کہا جاتا ہے جس میں صرف اور صرف مخصوص فرد یا افراد ہی حقیقی پیغام کو پڑھ سکیں۔انکرپشن کسی بھی شخص کو پیغام یا مواد تک رسائی سے نہیں روک سکتی لیکن اگر کوئی ایسا شخص اسے پڑھ رہا ہے جسے یہ پیغام نہیں پڑھنا چاہیے تو وہ پیغام اسے سمجھ میں نہیں آئے گا۔ اس پیغام کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس شخص کو پیغام سمجھنے کا طریقہ کار بھی معلوم ہو۔ انکرپشن خفیہ پیغام رسانی کا بہت پرانا طریقہ کار ہے۔ قدیم دور میں پیغامات عام طور الفاظ(Text) کی شکل میں لکھے جاتے تھے اس لیے اینکوڈنگ کے بعد بھی پیغام الفاظ ہی رہتا تھا۔ جدید دور میں خاص طور پر کمپیوٹر کی ایجاد کے بعد الفاظ کے علاوہ آڈیو ویڈیو اور دیگر طرح کے ڈیٹا پر بھی اینکوڈنگ لگا کر اسے محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔

اینکوڈنگ خود سے بھی کی جا سکتی ہے اور کمپیوٹر کے ذریعے بھی۔ کمپیوٹر کے ذریعے کی گئی اینکوڈنگ بہت مضبوط اور محفوظ ہوتی ہے اسے آسانی سے توڑا نہیں جا سکتا۔ اس مقصد کے لیے کوڈنگ الگورتھم استعمال کیے جاتے ہیں۔ عام طور اینکوڈنگ الگورتھم دیے گئے پیغام کے الفاظ میں مخصوص جگہوں پر مخصوص حرف شامل کرتے ہیں۔ ان جگہوں اور حروف کی ترتیب انکرپشن کی (Encryption Key) کہلاتی ہے۔ یہ ترتیب اس فرد کو بھی معلوم ہونی چاہیے جو اس پیغام کو سمجھنے کا اہل ہے۔ جب یہ پیغام منزل مقصود پر پہنچے گا تو اسے ڈی کوڈنگ کلید کا استعمال کرتے ہوئے ڈی کرپٹ کر دیا جائے گا یعنی اس میں مخصوص جگہوں سے مخصوص حروف نکال دئے جائیں گے۔ مثال کے طور پر درج ذیل انگریزی پیغام بھیجا گیا

Hello this is Henry

اس میں انکرپشن کے لیے ہر پانچ حرف کے بعد انگریزی حرف P کا اضافہ کر دیا جائے گا۔ اب یہ پیغام یوں بن جائے گا۔

Hellop this pis Henpry

اس پیغام کو ایسا فرد پڑھے گا جو اس پر لگائی گئی انکرپشن نہیں سمجھتا تو اس کے لیے یہ پیغام سمجھنا مشکل ہو جائے گا اور جس کو معلوم ہوگا وہ ہر پانچویں حرف کے بعد p کو ہٹا کر اصل پیغام تک پہنچ جائے گا۔ انکرپشن کو مزید مشکل اور پیچیدہ کیا جا سکتا ہے۔ اس میں دیگر کئی قسم کی چیزیں شامل کی جا سکتی ہیں مثال کے طور پر حروف کو الٹ دینا۔ کسی مخصوص حرف کو کسی دوسرے حرف سے تبدیل کرنا۔ مخصوص مقامات پر ایک کی بجائے کئی حرف شامل کرنا یا یہ تمام طریقہ کار استعمال کرنا۔

انکرپشن کی اقسام[ترمیم]

تشاکلی کلید انکرپشن( Symmetric Key Encryption)[ترمیم]

اس طریقہ کار میں معلومات کوانکرپشن (Encrypt) اورڈی کرپٹ (Dycrypt) کرنے والی کلید ایک جیسی ہوتی ہے اور معلومات بھیجنے والے اور موصول کرنے والوں کو اس کا علم ہونا چاہیے۔ اوپر دی گئی مثال اس طریقہ کی وضاحت کرتی ہے۔

عوامی کلید انکرپشن(Public Key Encryption)[ترمیم]

اس طریقہ کار میں معلومات کو انکرپشن کرنے والے ایک عوامی کلید(Public Key) بناتے ہیں جس کو استعمال کرکے کوئی بھی معلومات کو انکرپشن کر سکتا ہے لیکن اسے واپس ڈی کرپٹ میں لانے کے لیے ایک نجی کلید(Private Key) صرف اس کے پاس ہوتی جو اصل معلومات کو پڑھنے کا اختیار رکھتا ہے۔ مطلب یہ کہ معلومات کو انکرپشن کرنے والی کلید علاحدہ اور واپس لانے کی کلید علاحدہ ہوتی ہے۔ اس طریقہ کار تذکرہ پہلی مرتبہ 1973 میں ایک خفیہ دستاویز میں کیا گیا۔ اس سے بیشتر تمام تر انکرپشن تشاکلی کلید سے کی جاتی تھی۔1991 میں فل زمرمین نے اس کا پہلا اطاقیہ(Application) لکھا اور اسے اوپن سورس کی ذریعے مفت تقسیم کیا۔2010 میں مشہور کمپنی سمنٹک(Symantic) نے اسے خریدا اور اس میں دیگر اضافے کیے

انکرپشن کا استعمال[ترمیم]

انکرپشن کا استعمال ایک طویل عرصے تک فوجی و عسکری نقطہ نظر سے کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم اب یہ غیر فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔ خاص طور پر کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے بعد انکرپشن کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ آپ بہت سی ویب سائٹس میں اپنا پاس ورڈ دے کر داخل ہوتے ہیں۔ ہر ویب سائٹ کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ آپ کے پاس ورڈ کو اپنے پاس انکرپشن کرکے رکھے۔ اگر یہ پاس ورڈ بغیر انکرپشن کے رکھے جائیں تو خدشہ ہے کہ کوئی اور بھی ان کو پڑھ کر آپ کی نجی معلومات تک پہنچ سکتا ہے۔کمپیوٹر سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 71 فیصد کمپنیاں اپنی معلومات کے تبادلے کے دوران انکرپشن کو استعمال کرتی ہیں جبکہ 53 فیصد اپنے پاس محفوظ معلومات کو بھی انکرپشن کرکے رکھتی ہیں۔ حالیہ دنوں میں کئی ایسے واقعات ہوئے ہیں جن میں معلومات لیپ ٹاپ یا کسی بیک اپ ڈرائیو وغیرہ سے چوری کی گئیں۔ اس لیے یہ سفارش کی جاتی ہے کہ معلومات اگر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل نہ بھی کی جا رہی ہوں تب بھی انھیں ضرور انکرپٹ کرکے رکھنا چاہیے(اسے حالت سکون(At rest) بھی کہا جاتا ہے) کہ اگر آپ کا لیپ ٹاپ یا ڈرائیو وغیرہ چوری بھی ہو جائے تو اس میں سے معلومات حاصل نہ کی جاسکیں۔ ڈیجیٹل رائٹس منیجمنٹ (Digital Rights Management) بھی حالت سکون انکرپشن کا ایک نظام ہے جو کاپی رائٹس رکھنے والی معلومات کی نقل بنانے اور سافٹ وئیر کو ریورس انجینئری سے روکتا ہے معلومات کو منتقلی کے دوران بھی محفوظ رکھنا بہت ضروری خواہ یہ معلومات نیٹ ورک(انٹرنیت سے لے کر بلیو ٹوتھ یا لوکل نیٹ ورک سب شامل ہیں) کے ذریعے یا کسی اور طریقے سے منتقل کی جا رہی ہوں۔ اس کے علاوہ موبائل فون، سمارٹ فون یا کسی اور آلے کی مدد سے بھی معلومات منتقل کی جا رہی ہوں ان کی انکرپشن لازمی ہے تاکہ کہیں بھی ان کی نقل ہوجانے کی صورت میں معلومات ظاہر نہ ہوں۔

حوالہ جات[ترمیم]

سانچہ:حؤالہ جات